گاڑیوں کی قیمتیں بڑھانے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
وزارت صنعت اور پیداوار نے کمپنیوں کو خط لکھ کر قیمتیں بڑھانے کا جواز پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
وفاقی حکومت نے گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ وزارت صنعت اور پیداوار نے مقامی کمپنیوں کے مالکان کو لکھے گئے خط میں قیمتیں بڑھانے کا جواز پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
گزشتہ چند سالوں سے پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے کی وجہ سے مقامی گاڑیوں کی فروخت میں کمی ہوئی تھی۔ حکومت نے مالی سال 2021- 22 کے بجٹ میں کار ساز کمپنیوں کو ٹیکس میں ریلیف فراہم کیا تھا تاکہ گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی آسکے اور صارفین کے لیے گاڑیوں کی خریداری آسان ہو۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے آٹو پالیسی (2021-2026) کے تحت مقامی سطح پر گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کو ٹیکس میں ریلیف فراہم کیا جس کے تحت کمپنیوں نے گاڑیوں کی قیمتیں کم کردی تھیں لیکن ایک مرتبہ پھر کمپنیوں نے قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
گاڑیاں بنانے والی کمپنی فورڈ نے بھارت میں اپنے پلانٹ بند کردیے
میڈیا رپورٹس کے مطابق کمپنیوں کی جانب سے گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے کا حکومت نے نوٹس لے لیا ہے اور کار ساز کمپنیوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ کاروں کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کر سکتے۔
وزارت صنعت اور پیداوار کی جانب سے گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ انہیں قیمتوں میں اضافے کا ٹھوس جواز پیش کرنا ہوگا۔ خط کے مطابق کمپنیاں قانون کے مطابق قیمتیں بڑھانے کی پابند نہیں ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پہلی مرتبہ کسی حکومت نے مقامی کار ساز کمپنیوں کے ٹیکسز میں نمایاں کمی کی ہے تاکہ مقامی کمپنیوں کو فروغ مل سکے، اس لیے ہی حکومت نے بغیر کسی وجہ کے قیمتوں میں اضافہ کرنے والی کمپنیز کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔