ایس ای سی پی کی میوچل فنڈز کو اے کیٹیگری کے بینکوں میں سرمایہ کاری کی اجازت
قبل ازیں، میوچل/انکم فنڈز صرف A+ریٹیڈ بینکوں اور ترقیاتی مالیاتی اداروں (DFIs) میں سرمایہ کاری کر سکتےتھے۔
اسلام آباد: سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے میوچل فنڈز انڈسٹری کو کاروباری آسانی فراہم کرنے اور میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری کرنے والے چھوٹے سرمایہ کاروں کو بہترین ریٹرن کی فراہمی کے لئے میوچل/انکم فنڈز کو "A” اور اس سے اوپر کیٹیگری کے بینکوں میں سرمایہ کاری کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ اس حوالے سے کمیشن نے سرکُلر جاری کر دیا ہے۔
فنڈز کو اے کیٹگری کے بینکوں میں سرمایہ کاری اور ڈیپازٹ کی اجازت سے میوچل فنڈز کو ڈیپازٹ کے لئے بنکوں کو بڑی تعداد دستیاب ہو گی اور وہ مقابلہ کی فضا میں بینکوں سے اپنے یونٹ ہولڈرز کے لیے بہتر منافع حاصل کر سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیے
بجٹ کے بعد کاروباری ہفتے کے آغاز پر مارکیٹ میں بھونچال
ملکی مسائل کا حل ٹینکوکریٹس کی حکومت ہے ، محمد علی ٹبہ
واضع رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے ‘A’ کیٹیگری کے بینکوں کو ‘مستحکم بینک’ کا درجہ دیاگیا ہے۔
قبل ازیں، میوچل/انکم فنڈز صرف A+ریٹیڈ بینکوں اور ترقیاتی مالیاتی اداروں (DFIs) میں سرمایہ کاری کر سکتےتھے۔
اس وقت میوچل فنڈ سیکٹر کے جمع شدہ اثاثے 1.2 ٹریلین روپے ہیں جس میں سے تقریباً 300 ارب روپے انکم فنڈز میں لگائے گئے ہیں جبکہ 561 ارب روپے منی مارکیٹ فنڈز میں لگائے گئے ہیں۔ انکم فنڈز اور اسی طرح کے رسک پروفائل کے ساتھ دیگر آمدنی/بچت کی مصنوعات کے درمیان فرق کو ختم کرنے سے، فنڈز کی صنعت ممکنہ طور پر 12.5 ٹریلین روپے کی بچتوں اور فکسڈ ڈپازٹس میں مزید سرمایہ کاری کرسکے گی۔