پاکستان اور افغانستان کے درمیان لگژری بس سروس شروع کرنے پر اتفاق

پاک افغان حکام کے مطابق ایکسپورٹ اور امپورٹ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔

پاکستان اور افغانستان کے عوام کے لئے خوش خبری ہے کہ آئندہ ماہ سے پشاور تا جلال آباد اور کوئٹہ سے قندھار کے درمیان لگژری بس سروس شروع کی جارہی ہے جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیاں رابطوں کو مربوط اور سہل بنانا ہے جبکہ کراسنگ پوائنٹس طورخم، خرلاچی، غلام خان اور چمن پر آمدورفت کے اوقات بڑھانے پر بھی اتفاق ہوگیا۔

پاکستان کے سیکرٹری تجارت محمد صالح احمد فاروقی کی قیادت میں پاکستانی وفد کے دورہ کابل کے موقع پر دونوں ممالک کے حکام کے درمیان دو طرفہ تجارتی بڑھانے کے حوالے سے کئی معاملات پر بھی اتفاق کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

ساڑھے 4 ماہ میں زر مبادلہ کے ذخائر نصف سے بھی کم رہ گئے

اسٹیٹ بینک کے بورڈ کے 8 نان ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کی تقرری کی منظوری

پاکستان اور افغانستان کے درمیان دو طرفہ تجارتی ٹریفک کی جلد کلیئرنس ، سرحد پار آزادانہ نقل و حرکت، سامان کی کلیئرنس کے حوالے سے سہولت پیدا کرنے اور اگلے ماہ کے آخر تک دونوں ممالک کے درمیان لگژری بس سروس شروع کرنے سمیت متعدد اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔ تجارت، ٹرانزٹ، تجارتی تبادلے اور تمام سرحدی کراسنگ پوائنٹس پر سہولت کاری کو بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاک افغان حکام کی ملاقات میں درآمدوبرآمد کنندگان اور تاجروں کو درپیش مشکلات کو دور کرنے کے لئے ضروری تجارتی سہولت کاری کے اقدامات پر غور کیا گیا۔

فریقین نے عارضی داخلہ دستاویز (ٹی اے ڈی) نافذ کرنے پر اتفاق کیا جس سے دو طرفہ تجارتی گاڑیوں کو آزادانہ نقل و حرکت کی سہولت دستیاب ہوگی اور سرحدی کراسنگ پوائنٹس پر سامان کی لوڈنگ اور ان لوڈنگ کو روکا جائے گا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں مزید اضافہ ہو سکے۔

دونوں اطراف کے متعلقہ حکام نے تمام کراسنگ پوائنٹس بالخصوص طورخم، خرلاچی، غلام خان اور چمن/اسپن بولدک پر آپریشنل اوقات بڑھانے پر بھی اتفاق کیا جبکہ ویزا فراہمی کے عمل میں درپیش مشکلات کو باہمی رابطوں کے ذریعے حل کرنےکے اقدامات کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

متعلقہ تحاریر