گیس کی پیداوار میں 6 فیصد کمی،ایل این جی کا استعمال33فیصد بڑھ گیا
سندھ کے گیس کی فراہمی کے شیئر میں 40سے 45فیصد اور خیبرپختونخوا کے شیئر میں 13سے 13فیصد کمی ریکارڈ، گیس بحران کے باوجود سوئی سدرن اور ناردرن نے 4لاکھ 67ہزار نئے کنکشن جاری کردیے
پاکستان میں تیل و گیس کا شعبہ زبوں حالی کا شکار ہونے لگا، مالی سال 2020-21 میں گیس کی پیداوار میں 6 فیصد کمی واقع ہوئی۔
اوگرانے مالی سال 2020-21 کی کی پٹرولیم انڈسٹری کی رپورٹ جاری کردی ۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال میں مقامی گیس کی پیداوار میں مزید 6 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
خیبرپختونخوا میں دریافت نئے ذخائر سے یومیہ کتنی گیس حاصل ہوگی؟
ایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 18 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی منظوری دے دی
رپورٹ کے مطابق سندھ اور خیبر پختونخوا میں گیس کی پیداوار میں کمی ریکارڈ کی گئی ،سندھ کا گیس کی فراہمی میں حصہ 40 سے 45 فیصد کم ہوا ہے جبکہ خیبر پختونخوا کے حصے میں 12 سے 13 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔ گیس کی مجموعی فراہمی میں درآمدی ایل این جی کے شئیر میں 33 فیصدکا اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران پنجاب نے 52 فیصد، سندھ نے 39 فیصد، خیبرپختونخوا نے 7 فیصد اور بلوچستان نے 2 فیصد گیس استعمال کی۔
رپورٹ کے مطابق ملک میں گیس کی پروڈکشن میں 6 فیصد کمی اور گیس بحران کے باوجود گیس کمپنیوں نے4 لاکھ67 ہزار سے زائد نئے گیس کنکشنز فراہم کیے۔
گیس بحران کے باوجود سوِئی نادرن نے 3 لاکھ 71 ہزار618 اورسوئِی سدرن نے95 ہزار 436 نئے گیس کنکشنز فراہم کیے ، مالی سال 2020-21 کے اختتام تک گیس صارفین کی تعداد 10.62 ملین ہوچکی ہے ، رپورٹ کے مطابق اس عرصے میں خام تیل کی درآمدات میں 27.82 فیصد اضافہ ہوا اور ریفائنریوں کی پیداوار 14.48 فیصد بڑھی۔