ایف بی آر نے ٹیکس فری گاڑیوں کی درآمد سے متعلق خبروں کی تردید کردی

ایف بی آر کے حکام نے اپنی وضاحت میں کہا ہے کہ سابق فوجی افسران کو 6000 سی سی بلٹ پروف گاڑیاں درآمد کرنے پر کوئی ٹیکس چھوٹ نہیں دی گئی۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ہفتے کے روز اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ بلٹ پروف گاڑیاں ٹیکس فری درآمد کرنے کے لیے سابق فوجی افسران کو استثنیٰ دینے کے لیے کوئی قانونی ریگولیٹری آرڈر (SRO) جاری نہیں کیا گیا۔

ترجمان ایف بی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ "ایف بی آر میڈیا پر چلنے والی ایسی تمام خبروں کی تردید کرتا ہے جس میں بلٹ پروف گاڑیوں کی ڈیوٹی فری درآمد کی اجازت دینے والا ایس آر او جاری کیا ہے۔”

یہ بھی پڑھیے

ڈالر کی ذخیرہ اندوزی روکنے کے لیے اسٹیٹ بینک کا راست اقدام

مالی سال کے پہلے ماہ میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 16.5 فیصد کی کمی

ایف بی آر نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ "وفاقی کابینہ نے 2019 میں اس طرح کی سہولت کی اجازت دی تھی تاہم ابھی تک اس حوالے سے کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔”

ایک الگ بیان میں وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی برائے محصولات سلمان صوفی نے کہا ہے کہ "کسی بھی افسر یا اہلکار کو ڈیوٹی فری اشیاء درآمدات کی اجازت دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔”

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "ہر شخص گاڑی درآمد کرتے وقت قانون کے مطابق ڈیوٹی کا منصفانہ حصہ ادا کرے گا۔”

اس سے قبل میڈیا پر یہ خبریں گردش کررہی تھیں کہ "وفاقی کابینہ سے منظوری ملنے کے بعد ایف بی آر نے اعلیٰ فوجی افسران کو ریٹائرمنٹ کے بعد 6 ہزار سی سی تک کی بلٹ پروف گاڑیوں کی درآمد پر تمام ڈیوٹی اور ٹیکسز کی ادائیگی سے استثنیٰ دے دیا ہے اور اس کا نوٹیفکیشن بھی جلد جاری کر دیا جائے گا۔”

میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کے ممبر کسٹمز پالیسی نے جمعہ کے روز اس سلسلے میں ایک باضابطہ نوٹیفکیشن پر دستخط کیے ہیں ، لیکن اسے ابھی تک سرکاری ویب سائٹ پر جاری نہیں کیا گیا۔”

دی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اعلیٰ سرکاری ذرائع نے اس خبر کی تصدیق کی ہے کہ کسٹمز ڈیوٹی، سیلز ٹیکس، ود ہولڈنگ ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کی چھوٹ ریٹائرڈ فوجی افسران کی جانب سے 6000cc تک کی بلٹ پروف گاڑیوں کی درآمد پر لاگو ہوگی۔

ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ یہ چھوٹ بشمول لیفٹیننٹ جنرلز، سروسز چیفس، چیف آف آرمی اسٹاف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (CJCSC) کو حاصل ہو گی۔

ذرائع نے باور کرایا کہ ایف بی آر متعلقہ نوٹیفکیشن جلد ہی اپنی ویب سائٹ پر جاری کردی گا ، تاہم اس قسم کی ٹیکس چھوٹ کی اجازت کے لیے وفاقی کابینہ سے اجازت لینے کے بعد تمام رسمی تقاضے پورے کیے جائیں گے۔

ایف بی آر حکام کے مطابق اس اجازت کے ساتھ کچھ شرائط منسلک ہوں گی۔ وزارت دفاع کی سفارشات پر مذکورہ افسران کو ان کی ریٹائرمنٹ پر ایسی گاڑیوں کی درآمد پر ڈیوٹی اور ٹیکس سے چھوٹ دینے کی اجازت دے گا۔

رپورٹ کے مطابق تمام فور اسٹار جنرلز کو ریٹائرمنٹ کے بعد 2 گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت ہوگئی۔

گاڑیوں کے مالکان کو ان کی درآمد کے بعد ایسی گاڑیوں کی فروخت کے لیے ایف بی آر کی پیشگی اجازت لینا ہوگی۔

شرائط کے مطابق درآمد کنندہ اگر گاڑی کو پانچ سال سے پہلے فروخت کرے گا تو اس کو درآمد کے وقت کے تمام ٹیکسز اور ڈیوٹی ادا کرنا ہوگی۔

متعلقہ تحاریر