اسحاق ڈار کا ڈالر اور پیٹرول 170 روپے تک لانے کا دعویٰ

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر کے بارے میں ایک جامع تحقیقاتی رپورٹ طلب کرلی ہے اور یہ رپورٹ ایک مخصوص معلومات کی بنیاد پر تیار کی جا رہی ہے۔

کیا اسحاق ڈار ، ڈالر اور پیٹرول 170 روپے کرنے آئے ہیں ، ملک کے 8 بینکوں نے ڈالر کی ریٹ سے کھلواڑ کیا اور 57 ارب روپے کمائے، تحقیقات ہوں ، نیوز 360 اندر کی کہانی سامنے لے لیا۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی اور پھر وزیر کا حلف اٹھانے اور وزارت سنبھالنے تک مسلسل ڈالر کے دام نیچے آرہے ہیں۔ اب اس کی وجوہات کیا ہیں، اس پر نیوز 360 نے ملک کے مقتدر معاشی حلقوں کی آرا اور حقائق پر مبنی مواد کو اکھٹا کرنا شروع کیا۔

کیا ڈار، ڈالر 170 پر لانا چاہتے ہیں؟

پاکستان کے مقتدر معاشی حلقوں کا یہ کہنا ہے کہ اسحاق ڈار نے ڈالر اور پیٹرول کو 170 روپے تک لانے کا خود ساختہ چیلنج کیا ہوا ہے اور مختلف میٹنگز کے دوران اس خواہش کا اظہار کرچکے ہیں کہ  ڈالر 170 اور پیٹرول بھی 170 تک آجائے تو ان کے من کی مراد پوری ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کیا اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف سے کی ڈیل توڑ دی؟ مفتاح اسماعیل کا سوال

تھر کول پاور کمپلیکس نے 330 میگاواٹ کا کمرشل آپریشن شروع کردیا

ڈالر کے ریٹ کو کم کرنے کے لیے اسحاق ڈار نے آتے ہی ڈالر کے ریٹ اور اس کی ڈیمانڈ اور سپلائی کو متاثر کرنے والوں اور اس کو ذخیرہ کرنے والوں کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ اپنا قبلہ درست کرلیں۔ اسی لیے ان کے عہدے سنبھالنے سے پہلے ہی ڈالر 9 روپے سستا ہوچکا تھا اور ملک کے مجموعی قرضے میں 1350 ارب روپے کی کمی صرف ایکس چینج ریٹ کی بہتری سے ہی ہوئی تھی۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر کے بارے میں ایک جامع تحقیقاتی رپورٹ طلب کرلی ہے اور یہ رپورٹ ایک مخصوص معلومات کی بنیاد پر تیار کی جا رہی ہے۔ وہ یہ کہ ملک کے 8 بینک روپے کے مقابلے میں ڈالر کے ریٹ سے کھیلتے رہے ہیں اور ان بینکوں کے مختلف فیصلوں سے ڈالر کے ریٹ میں تیزی آتی رہی ہے اور اس طرح ان بینکوں نے 57 ارب روپے کا منافع کمایا ہے۔

واضح رہے کہ اس مد میں گزشتہ مالی سال ان ہی 8 بینکوں نے 27 ارب روپے کمائے تھے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار ان معلومات کی روشنی میں ان کی تحقیق چاہتے ہیں، کہ یہ معلومات درست ہیں یا نہیں اور ان سے معیشت کو نقصان ہوا ہے یا نہیں اور سلسلے میں بااعتماد افسران کو ٹاسک سونپ دیئے گئے ہیں۔

کیا ڈار پیٹرول 170 پر لانا چاہتے ہیں؟

ملک کے مقتدر حلقوں کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی دل کی تمنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت کم ہوکر 170 پر آجائے ، لیکن یہ بین الاقوامی مارکیٹ کے ریٹ سے منسلک ہے، اس لیے فوری طور پر اسحاق ڈار کے ہاتھ میں اس کے ریٹ کی مکمل گرفت نہیں ہے۔ تاہم اسحاق ڈار نے آتے ہی ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمد کے فارمولے پر بھی کام شروع کردیا ہے۔

پٹرولیم مصنوعات ضرورت سے زیادہ درآمد کرکے، ناجائز ذخیرہ کرکے اور پھر اسے مہنگے داموں فروخت کرنے کے فارمولے کو بھی یکسر تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے یکم نومبر سے پٹرولیم مصنوعات کی روزانہ کی بنیاد پر قیمتیں طے کرنے کے فیصلے کی بھی مخالفت کردی ہے اور اس سلسلے میں حکومتی لیول پر جتنا بھی کام کیا گیا ہے، اسے روک دیا ہے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے ذریعے قیمتوں طے کرنے اور قیمتوں کے تعین میں اوگرا اور حکومت پاکستان کے کردار کو ختم کرنے کی تجویز بھی مسترد کردی ہیں۔ اس سے پہلے ڈاکٹر مفتاح اسماعیل تمام متعلقین سے مشاورت کے بعد اس بات پر راضی ہوگئے تھے کہ یکم نومبر سے پٹرولیم مصنوعات ڈی ریگولیٹ ہوں گے اور آئل مارکیٹنگ کمپنیاں روزانہ کی بنیاد پر قیمتوں کا تعین کریں گے اس میں اوگرا اور حکومت پاکستان کا کردار نہیں ہوگا۔

اسحاق ڈار نے اس فیصلے کی نفی کردی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اس طرح ملک میں پٹرولیم مصنوعات پر حکومت پاکستان کو ریلیف دینا چاہتی ہے وہ ممکن نہیں ہوگا۔ پٹرولیم مصنوعات کے ریٹ حکومت کے کنٹرول سے باہر چلے جائیں گے اور آئل انڈسٹری مہنگا پیٹرول اور ڈیزل امپورٹ کرکے بھی فروخت کرسکے گی، جس کی پاکستان عوام کسی بھی طرح متحمل نہیں ہوسکتی ہے۔

متعلقہ تحاریر