قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی پر 6 کمرشل بینکس پر 290 ملین روپے جرمانہ عائد
اسٹیٹ بینک پاکستان نے صارفین سے متعلق نافذ قوانین کی خلاف ورزی، اثاثے جات میں کمی اور جنرل بینکنگ آپریشنز سے متعلق ریگولیٹری ہدایات کی خلاف ورزی پر 6 کمرشل بینکس پر 290 ملین روپے جرمانہ عائد کردیا ہے، مرکزی بینک نے کمرشل بینکس کو اپنا قبلہ بھی درست کرنے کی ہدایت جاری کی ہے
اسٹیٹ بینک پاکستان نے ضوابط کی خلاف وزری کے خلاف 6 کمرشل بینکس پر جرمانہ عائد کردیا ہے۔ مرکزی بینک کی جانب سے 6 بینکس پر 290 ملین جرمانہ لگایا گیا ہے ۔
اسٹیٹ بینک پاکستان نے چھ بینکوں پر 290 ملین روپے جرمانہ عائد کردیا۔ عائد کیے گئے جرمانے 10 ملین سے 140 ملین روپے تک ہو نگے ۔
یہ بھی پڑھیے
روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں ڈالر کی آمد تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی
اسٹیٹ بینک نے کمرشلز بینکس صارفین سے متعلق نافذ قوانین کی خلاف ورزی ،اثاثوں کے معیاراور جنرل بینکنگ آپریشنز سے متعلق ریگولیٹری ہدایات کی خلاف ورزی پر سزا دی گئی ہے۔
اسٹیٹ بینک پاکستان کے حکام کے مطابق پانچ بینکس پر عام بینکنگ خدمات کی فراہمی میں کوتاہی پر بھی جرمانے لگے ہیں۔ چار کو اثاثوں کی کوالٹی پر جرمانے لگے ہیں ۔
مرکزی بینک نے 2 کمرشل بینکس کو ان کے زرمبادلہ آپریشن پر بھی جرمانے لگائے گئے ہیں۔ اسٹیٹ بینک نے ان بینکوں کو اپنے کنٹرول، طریقہ کار کو مضبوط بنانے کی ہدایت کی ہے۔
اس سے قبل گزشتہ ماہ بھی اسٹیٹ بینک نے4کمرشل بینکس پر465 ملین روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔ یہ جرمانے مختلف بینکنگ قوانین کی خلاف ورزی پر لگائے گئے ہیں۔
اسٹیٹ بینک نے نیشنل بینک آف پاکستان پر 28 کروڑ روپے جرمانہ کیا گیا ہے جبکہ سلک بینک پر 13 کروڑ 20 لاکھ روپے جرمانہ لگایا گیا تھا ۔
نیشنل بینک اور سلک بینک نے اینٹی منی لانڈرنگ قانون کی خلاف ورزی کی تھی جس کی وجہ سے ان پر بھاری جرمانے لگائے گئے۔
یونائیٹڈ بینک پر 38.55 ملین روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے جبکہ انڈسٹریل چائنا بینک پر بھی 13.542 ملین روپے جرمانہ ہوا ہے۔









