ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں خطرناک حد تک کمی، بڑی صنعتیں بھی سکڑنے لگیں
اسٹیٹ بینک نے زرمبادلہ کے ذخائر کے 9 دسمبر تک کے اعدادو شمار جاری کیے ہیں جس کے مطابق پاکستان کے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر 12 ارب57 کروڑ ڈالر ہیں، اسٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر 6 ارب 70 کروڑ ڈالر ہیں
اسٹیٹ بینک پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر ایک کروڑ 49 لاکھ ڈالر کی کمی کے بعد 6 اعشاریہ 7ارب ڈالر کی سطح پر آگئے جبکہ کمرشل بینکس کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر 5 ارب 87 کروڑ ڈالر ہیں۔
اسٹیٹ بینک پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 9 دسمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائرایک کروڑ 49 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی جس کے بعد ذخائر 6 ارب 7 کروڑ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
چیئرمین ایس ای سی پی عامر خان کو عہدے سے ہٹاکر عاکف سعید کو تعینات کرنے کا امکان
اسٹیٹ بینک نے زرمبادلہ کے ذخائر کے 9 دسمبر تک کے اعدادو شمار جاری کیے ہیں جس کے مطابق پاکستان کے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر 12 ارب57 کروڑ ڈالر ہیں، اسٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر 6 ارب 70 کروڑ ڈالر ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق کمرشل بینکس کے پاس 5 ارب 87 کروڑ 2 لاکھ ڈالر موجود ہیں جوکہ گزشتہ ہفتے5 ارب 86 کروڑ 68 لاکھ ڈالر تھے یعنی کمرشل بینکس کے ذخائر میں 34 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے ۔
Total liquid foreign #reserves held by the country stood at US$ 12.57 billion as of December 09, 2022. For details: https://t.co/WpSgomnd3v pic.twitter.com/MRqjLT8Jh4
— SBP (@StateBank_Pak) December 15, 2022
رواں ماہ کے آغاز میں اسٹیٹ بینک کے اعلامیے میں بتایا گیا تھاکہ پاکستان کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر میں 33 کروڑ 32 لاکھ ڈالر کی کمی کے بعد مجموعی زرمبادلہ ذخائر13 ارب 37 کروڑ 82 لاکھ ڈالر رہ گئے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق ٹیکسٹائل، مشینری اور آلات اور آٹوموبائل کے شعبے سکڑنے کے ساتھ اکتوبر میں بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ (ایل ایس ایم) میں سال بہ سال 7.75 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔
اگست کے مقابلے میں ایل ایس ایم نے ستمبر میں 0.1 فیصد کا سالانہ اضافہ کرتے ہوئے ترقی کی طرف گامزن کیا تھا ۔ اقتصادی ماہرین نے توانائی اور خام مال کی ریکارڈ قیمتوں کی وجہ سے معاشی سست روی کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا تھا۔