معاشی سست روی کی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی طلب میں 26 فیصد کمی ہوگئی

ملک میں معاشی سرگرمیوں میں سست روی اور قیمتوں میں اضافے کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی طلب میں کمی کے باعث رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ  جولائی تا نومبر کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں 26 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے

ملک میں معاشی سرگرمیوں میں سست روی اوردن بدن بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی طلب میں26فیصد کمی ریکارڈکی گئی ہے۔ جولائی سے نومبر تک پیٹرولیم مصنوعات 7.035 ملین ٹن رہ گئیں ۔

ملک میں معاشی سرگرمیوں میں سست روی اور قیمتوں میں اضافے کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی طلب میں کمی کے باعث رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں 26 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے سےساڑھے 7 ارب روپے کا نقصان ہوگا ، او سی اے سی

رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ جولائی تا نومبر کے دوران پیٹرولیم مصنوعات 7.035 ملین ٹن تک گرگئیں جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں یہ 9.537 ملین ٹن تھی۔

رواں مالی سال 2023-2022 کے پانچ مہینوں میں خام تیل کی درآمدات گزشتہ سال کی اسی مدت کے 3.883 ملین ٹن کے مقابلے میں16فیصد کم ہوکر 3.268 ملین ٹن رہ گئیں۔

رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران ڈیزل کی درآمدات 44 فیصد کم ہو کر 0.897 ملین ٹن رہ گئیں جوگزشتہ سال کی اسی مدت میں 1.609 ملین ٹن تھیں۔

مالی سال 2023-2022 میں جولائی سے نومبر تک پٹرول کی درآمدات گزشتہ سال کی اسی مدت میں 2.915 ملین ٹن کے مقابلے میں 20 فیصد کم ہوکر 2.329 ملین ٹن رہ گئیں۔

یہ بھی پڑھیے

روسی تیل کی خریداری کے معاملے پر وزیر خارجہ اور وزارت  پیٹرولیم آمنے سامنے

جولائی سے نومبرکے پانچ ماہ کے دوران فرنس آئل کی درآمدات 52.5 فیصد کم ہوکر0.530 ملین ٹن رہ گئیں جوگزشتہ سال کی اسی مدت میں1.117 ملین ٹن تھیں۔

متعلقہ تحاریر