روسی تیل کی خریداری کے معاملے پر وزیر خارجہ اور وزارت  پیٹرولیم آمنے سامنے

وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری  کے بیان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے، روسی حکام  نے  سستا پیٹرول اور ڈیزل بھی فراہم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے  روس ہمیں اتنی ہی رعایت دے گاجتنی باقی دنیا کو دے رہا ہے ، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ  پاکستان کے پاس روسی تیل کی ریفائنری موجود نہیں ہے تاہم پیٹرولیم کے وزیر مملکت نے اس کی تردید بھی کردی ۔انہوں نے کہا کہ  2 قسم کے روسی خام تیل پاکستان میں ریفائن ہو سکتے ہیں

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے روس سے سستے تیل کی خریداری کی تردید کے بعد وزارت خارجہ اور وزارت پیٹرولیم آمنے سامنے آگئے۔ بلاول نے کہا تھا کہ روس سے تیل کی خریداری نہیں کی جارہی ہے ۔

وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کے بیان کے بعد وزارت پیٹرولیم نے اپنا مؤقف پیش کردیا ہے۔ وزارت پیٹرولیم نے بلاول کے بیان کی مکمل تردید کردی۔ وزیر مملکت برائے پیٹرولیم نے کہا کہ روس ہمیں سستا ترین تیل فراہم کرے گا ۔

یہ بھی پڑھیے

وزیر خارجہ بلاول بھٹو  نے مصدق ملک کا روس سےسستا تیل خریدنے کا دعویٰ جھٹلادیا

وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے بیان کی تردید کردی۔ انہوں نے کہا کہ روس ہمیں تیل دے گا اور ساتھ ہی بہترین  ڈسکاؤنٹ  بھی فراہم کرے گا ۔

وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری کے بیان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ روس سستا خام تیل پاکستان کو دے گا جبکہ اس معاملے میں روس نے رعایت دینے کا بھی اعلان کیا ہے ۔

مصدق ملک نے اپنی ہی حکومت کے وزیر خارجہ کے بیان کو حقیقت سے دور قرار دیتے ہوئے کہا کہ روسی حکام نے سستا پیٹرول اور ڈیزل بھی فراہم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے روس ہمیں اتنی ہی رعایت دے گا،جتنی باقی دنیا کو دے گا۔

وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ پاکستان کے پاس روسی تیل کی ریفائنری موجود نہیں ہے تاہم پیٹرولیم کے وزیرمملکت نے اس کی تردید بھی کردی۔ انہوں نے کہا کہ 2 قسم کے روسی خام تیل پاکستان میں ریفائن ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

روس  نے یوکرین جنگ کے 100 دن میں تیل کی بر آمدات سے 98 بلین ڈالر کمالیے

وزیرمملکت برائے پیٹرولیم کا کہناتھا کہ روس سے تیل کے معاملے طے لرنے سے پہلے پاکستانی ریفائنریز سے بات چیت کی گئی تھی اور روس سے خام تیل درآمد کرنے سے  ملک میں توانائی کے بحران میں بھی کمی واقع ہوگی ۔

یاد رہے کہ وزیرخارجہ بلاول بھٹو ایک امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا تھا کہ ہمیں انتہائی مشکل معاشی صورتحال، افراط زر، ایندھن کی قیمتوں کا سامنا ہے مگر ہم روس سے رعایتی تیل لے رہے ہیں نہ کوشش کررہےہیں۔

متعلقہ تحاریر