حکومت نے اخبارات میں اشتہار دے کر نام نہاد معاشی ترقی کا ڈھنڈورا پیٹ دیا

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین اور معروف معاشی ماہر عاطف میاں نے حکومتی اکانومی گروتھ سروے کو جھوٹ کا پلندہ قرار دے دیا ہے۔

پاکستان اس وقت مشکل ترین معاشی صورتحال سے گزر رہا ، مہنگائی اپنے بام عروج پر ہے ، غریب عوام آٹے کی لائنوں میں لگ کر موت کو گلے لگا رہی ہے ، جبکہ شہباز شریف حکومت عوام کے ٹیکسز کے پیسوں سے اخبارات میں اشتہارات دے کر معاشی ترقی کی گروتھ دکھانے کی ناکام کوشش کررہی ہے، معاشی ماہرین نے حکومتی معاشی کے ترقی کے تمام دعوؤں کو قطعی طور پر مسترد کردیا ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے اخبارات میں دیئے گئے اشتہار کو "جانیے اپنی اکانومی” اور "ری بلڈنگ پاکستان” کا نام دیا گیا ہے۔

حکومتی سروے کے مطابق ‘کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسیٹ’ میں 57 فیصد کمی ہوئی ہے یعنی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 7.2 ارب ڈالر سے گھٹ کر 3.1 ارب ڈالر پر آگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

بین الاقوامی بینکوں کو 1.2 ارب ڈالرز کی ادائیگی، اسحاق ڈار کا قوم سے سنگین دھوکہ

اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ایک ارب ڈالر کی کمی سے 9 سال کی کم ترین سطح پر آگئے

زرعی قرضہ جات 64 فیصد بڑھ گئے ہیں یعنی پہلے زرعی قرضہ 488 ارب روپے تھا جو اب برھ کر 664 ارب روپے ہو گیا۔

تجارتی خسارے میں 26 فیصد کمی ہوئی ہے یعنی 17.4 بلین سے کم ہوکر 12.8 بلین رہ گیا ہے۔

ٹیکس وصولیاں 17.4 فیصد سے ترقی کرتی ہوئی 3429 بلین روپے ہو گئی ہے جوکہ پہلے 2920 بلین روپے تھی۔

حکومتی سروے کے مطابق بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت غریبوں میں 364 بلین روپے تقسیم کیے گئے۔

سروے کے مطابق 1800 ارب روپے کا تاریخی کسان پیکج متعارف کرایا گیا۔

ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے ڈالر کو استحکام دیا گیا۔

حکومتی سروے کے مطابق بیرونی قرضوں کی ادائیگی وقت کی گئی تاکہ مل کر پاکستان کی دوبارہ تعمیر کی جاسکے۔

حکومت سروے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے لکھا ہے کہ "مہنگائی ہماری تاریخ میں سب سے زیادہ ہے، کاروبار اور صنعتیں بند ہو رہی ہیں، (فارن ایکسچینج) ایف ایکس کے ذخائر صرف 3 ہفتوں کی درآمدات کی ادائیگی کر سکتے ہیں۔”

انہوں نے آگے بڑھتے ہوئے لکھا ہے کہ "مالیاتی خسارہ ہدف سے 2 گنا بڑھ رہا ہے اور 6 ماہ میں قرضوں میں 6.8 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، پھر بھی حکومت عوام کو غلط معلومات فراہم کرنے کے لیے اشتہارات کی چال چل رہی ہے۔”

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے مزید لکھا ہے کہ "کرنٹ ایکٹ خسارہ کم ہوا ہے کیونکہ درآمدات میں کمی آئی ہے جس کے نتیجے میں صنعت بند ہو گئی ہے، ریونیو ہدف سے محروم ہو گیا ہے اور پچھلے سال پی ٹی آئی کی حکومت کی طرف سے سالانہ 35 فیصد کے مقابلے میں 16 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ عوام اصل کہانی جان چکے ہیں اور دھوکہ میں نہیں آئیں گے۔ تمام مسائل کا حل انتخابات ہیں۔”

حکومتی سروے پر تنقید کرتے ہوئے معروف معاشی ماہر عاطف میاں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ "سروے میں میرا پسندیدہ "currency stabilized” ہے۔”

عاطف میاں نے سروے پر تنقید کرتے ہوئے مزید لکھا ہے کہ "یہ دیکھ کر مجھے وہ لطیفہ یاد آگیا ہے ، جب ایک درباری بادشاہ کو یہ بتانے سے بہت ڈرتا ہے کہ اس کا پسندیدہ گھوڑا مر گیا ہے – چنانچہ وہ پیار سے کہتا ہے: عالی جاہ، آپ کا گھوڑا بہت ہی پرسکون نیند سو رہا ہے۔”

متعلقہ تحاریر