فیشن ڈیزائنر ماریہ بی کے فوٹو شوٹ پر سوشل میڈیا صارفین کی بھرپور تنقید

سوشل میڈیا صارفین نے ماریہ بی پر تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے اسے منافقت سے بھری خاتون کے القابات سے نوازا ہے۔

پاکستان کی معروف فیشن ڈیزائنر ماریہ بی کو خبروں میں رہنے کا گر آگیا ہے ، وہ اکثر خیالات کے ذریعے دوسروں پر تنقید کرتے ہوئے دکھائی دیتی ہیں اور ٹرولنگ کا نشانہ بنتی رہتی ہیں ، حالیہ میں انہوں نے اپنے برینڈ کے کپڑوں کا فوٹو شوٹ سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا ہے ، جس کے بعد ان پر ایک پھر سے تنقید کے تیروں کی برسات ہو گئی ہے۔

ماریہ بی کے فوٹو شوٹ پر تنقید کرتے ہوئے حقوق نسواں کی علمبردار خاتون نشاط نے لکھا ہے کہ ” ٹخنے دکھائی دے رہے ہیں ، بال دکھائی دے رہے ہیں ، کوئی برقعہ نہیں کوئی حجاب نہیں۔ نامحرموں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے کیمرے کے سامنے پوز دیئے جارہے ہیں۔”

یہ بھی پڑھیے

ارشد وارثی اور اہلیہ پر بھارتی اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار پر پابندی عائد

عشنا شاہ کا آسٹریا میں ولیما، دلہا دلہن اور مہمانوں نے گالف کھیلی

نشاط نے مزید لکھا ہے کہ "پس منظر میں موسیقی سنائی دے رہی ہے۔ عورتوں کو اسلام سے دور کرنے کے لیے اور فحاشی پھیلانے کے  لیے بغیر آستین کے کپڑے تیار کیے جارہے ہیں۔”

سماجی کارکن نشاط نے آگے بڑھتے ہوئے مزید لکھا ہے کہ "پھر  بھی انہیں اپنے سوا سب کے لیے شریعت چاہیے۔”

علی چٹھہ نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا ہے کہ "وہ بہت موٹی اور بدصورت ہے یہاں تک کہ اسے دیکھنا بھی مشکل ہے۔”

رباب نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا ہے کہ "مجھے نفرت ہے مافقت سے بھرے لوگوں سے۔’

زہرہ نامی خاتون نے لکھا ہے کہ "وہ منافقت سے بھری ہوئی ہے۔’

نبیل خان نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا ہے کہ "یہ لوگ ہمیشہ مذہب کو اپنے دفاع اور فائدے کے لیے استعمال کرتے ہیں چاہے کوئی ان کی پیروی کرے یا نہ کرے۔ ضیاء دور کی باقیات ابھی تک موجود ہیں۔”

متعلقہ تحاریر