عمران خان کوسزا ہوگئی تو منڈیلا بن جائے گا اور ملک سے نکالا تو خمینی، انور مقصود

مگر عمران کو بھی چاہیے کہ سرعام  فوج کے خلاف بات نہ کرے، پنجاب کے غریب طبقے میں ہر گھر میں کوئی نہ کوئی فوجی آپ کو  ملے گا،آپ کو وہیں سے ووٹ چاہئیں،اس لیے آپ کو کوئی حق  نہیں پہنچتا  کہ آپ سرعام فوج پر تنقید کریں، سینئر مزاح نگار

ملک کے معروف مزاح نگار،ڈرامہ نویس اور ادیب انور مقصود نے کہاہے کہ عمران خان کوسزا ہوگئی تو منڈیلا بن جائے گا اور ملک سے نکالا تو خمینی بن جائے گا۔

انور مقصودنے چیئرمین تحریک انصاف کو بھی فوج کیخلاف سرعام تنقید نہ کرنے کا مشورہ دیدیا۔

یہ بھی پڑھیے

ماہرہ خان اور انور مقصود کا مریم نواز پر طنز، لیگی رہنما برا مان گئے

انور مقصود نے رمیز راجہ کو پاور پلے میں کسے کھلانے کا مشورہ دیدیا؟

انور مقصود نے ایک یوٹیوب  چینل پر حالات حاضرہ سمیت ماضی مستقبل کے بارے میں بھی طنز ومزاح سےبھرپور گفتگو کی۔ایک سوال پر انور مقصود نے کہاکہ ہمارے 70 فیصد آبادی نوجوانوں پرمشتمل ہے اور اس وقت پی ٹی آئی کے جوحالات ہیں تو چاہے عمران ہوں یا نہ ہوں یوتھ عمران کی طرف ہے۔

میزبان نے سوال کیا کہ نوجوان عمران خان کی طرف کیوں ہیں کہ وہ ایماندار ہیں؟انور مقصود نے کہاکہ ایماندار ہونا بہت اچھی  بات نہیں ہے کیونکہ جس طرح ایک مچھلی تالاب کو گندا کرسکتی ہے،اس طرح ایک ایماندار پوری قوم کو بے ایمان کرسکتا ہے کیونکہ اس ملک میں سب کے بچوں کو باہر پڑھنا ہے،چاہے وہ فوج  کے ہوں،عدلیہ کے ہوں یا بیوروکریٹس کے ہوں، ان کے بچوں کو باہر پڑھنا ہے، ان کا علاج باہر ہونا ہے،انہیں بڑے بڑے گھر چاہئیں، گاڑیاں چاہئیں، گارڈزچاہئیں، ایمانداری میں یہ سب کچھ نہیں ہوسکتا، صرف بے ایمانی میں ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ”ہندوستان میں بے ایمانی ہوتی ہے، چین میں بے ایمانی ہوتی ہے،امریکا میں ہوتی ہے مگروہ ترقی کررہے ہیں، عمران نے چار سال صرف بے ایمانی اور کرپشن پر لگادیے،بھئی کرنے دو کرپشن، تم تعلیم کی بات کرو، صحت کی بات کرو ، اور بات کرو“۔

اس سوال پر کہ عمران خان کیا مختلف کرسکتے تھے؟ انہوں نے کہاکہ عمران خان بہت کچھ کرسکتے  تھے، کرنے کی لاکھوں چیزیں تھیں مگر عمران ایک کھلاڑی ہےاور بقول اس کے وہ مغرب کو جانتا ہے، مگر  مغرب کو بہت لوگ جانتے ہیں،جو پاکستانی وہاں 50 سال سے وہاں رہ رہے ہیں ، جن کے بچے 30 سال سے وہاں وہ بھی مغرب کو جانتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ عمران کے آنے سے لوگ تو  خوش ہوئے، میں بھی خوش ہوا، میں نے 2 مرتبہ اسے ووٹ دیا،پھر جب میں نے عمران کا انٹرویو کیا تو میں نے انہیں احمد فراز کا شعر سنایا کہ”اور فراز چاہئیں کتنی محبتیں تجھے، ماؤں نے تیرےنام پر بچوں کا نام رکھ لیا“۔

انہوں نے کہاکہ”میں نے کہا کہ عمران ایک زمانہ  وہ تھا کہ کسی کے ہاں بچہ پیدا ہوتاتھا تو ماں کہتی تھی عمران نام رکھ دو،وہ عمران مجھے نظر  نہیں آرہا“۔انور مقصود نےمزید کہاکہ”عمران مشہور تو ہیں، سزا ہوگئی تو منڈیلا بن جائے گا اور اگر ملک سے نکال  دیا تو   خمینی بن جائے گا“۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ”مگر عمران کو بھی چاہیے کہ ہم فوج کے خلاف بات نہیں کرسکتے،چاہے آپ کو کوئی بات اچھی لگے یا بری لگے،پنجاب کے غریب طبقے میں ہر گھر میں کوئی نہ کوئی فوجی آپ کو  ملے گا،آپ کو وہیں سے ووٹ چاہئیں،اس لیے آپ کو کوئی حق  نہیں پہنچتا  کہ آپ سرعام فوج پر تنقید کریں“۔

متعلقہ تحاریر