حریم شاہ لیک ویڈیو کیس: ملزمہ صندل خٹک کی ضمانت منظور

اسلام آباد کی سینٹرل عدالت کے جج نے ضمانت منظور کرتے ہوئے صندل خٹک کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

حریم شاہ نے اپنی نازیبا ویڈیوز خود صندل خٹک سے لائیو اسٹریمنگ کرائیں، صندل خٹک کے موبائل سے کوئی وڈیو نہیں نکلی، اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے صندل خٹک کی ضمانت منظور کرلی۔

اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد کی عدالت میں ٹک ٹاکر حریم شاہ لیک ویڈیوز کیس میں ملزمہ ٹک ٹاکر صندل خٹک کی درخواستِ ضمانت بعداز گرفتاری پر سماعت کی گئی۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد ملزمہ صندل خٹک کی درخواستِ ضمانت منظور کرلی۔ عدالت کا ملزمہ صندل خٹک کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

اسپیشل جج سینٹرل اعظم خان کی عدالت میں ملزمہ صندل خٹک کے وکیل مصدق برقی نے موقف اختیار کیا کہ صندل خٹک کو کوئی نوٹس نہیں ملا تھا ، لیکن مقدمہ براہ راست درج کرلیاگیا۔

یہ بھی پڑھیے

کسٹمز انٹیلی جنس نے 30.3 کروڑ روپے مالیت کی اسمگل شدہ سگریٹس پکڑلیں

خاتون کو نازیبا تصویر بھیجنے والا نسٹ کا طالبعلم منت ترلوں پر اتر آیا

وکیل مصدق برقی کا کہنا تھا کہ حریم شاہ کی صندل خٹک کے خلاف ایف آئی اے لاہور اور پشاور میں درخواست خارج ہوئی۔ صندل خٹک نے لائیو اسٹریمنگ شئیر کی، خود ریکارڈنگ نہیں کی۔

وکیلِ ملزمہ مصدق برقی نے کہا کہ صندل خٹک کے موبائل سے کوئی ثبوت نہیں ملا، ٹک ٹاک کے قوانین کے مطابق نازیبا وڈیوز اپلوڈ نہیں کی جاسکتیں۔ حریم شاہ کی جب ویڈیوز بنائی گئیں تو تب وہ ہنس رہی تھیں۔

صندل خٹک کے وکیل کا موقف تھا کہ جس نے بھی حریم شاہ کی ویڈیوز بنائیں، حریم شاہ کی رضامندی سے بنائی گئیں۔ صندل خٹک سے دوران تفتیش کچھ برآمد نہیں ہوا، تفتیش میں درکار بھی نہیں۔

وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ صندل خٹک نے موبائل دے دیا لیکن حریم شاہ کا موبائل نہیں لیاگیا۔ صندل خٹک نے لائیو اسٹریمنگ شئیر کی، خود ریکارڈنگ نہیں کی۔

وکیلِ ملزمہ مصدق برقی نے کہا کہ صندل خٹک کے موبائل سے کوئی ثبوت نہیں ملا۔ جس پر عدالت نے ملزمہ صندل خٹک کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

متعلقہ تحاریر