جنسی ہراسگی کا معاملہ سیاسی ہو رہا ہے

علی ظفر پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اور میشا شفیع پاکستان پیپلزپارٹی سے قریب ہورہی ہیں۔

پاکستان کے معروف گلوکار علی ظفر اور میشا شفیع کے درمیان جنسی ہراسگی کا معاملہ سیاسی شکل اختیار کرنے لگا ہے۔ میشا شفیع اور علی ظفر کے بارے میں یہ تاثر ہے کہ دونوں خود کو سیاسی جماعتوں سے قریب کر رہے ہیں۔

میشا شفیع نے اتوار کے روز محترمہ بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر ان کی تصویر والی شرٹ پہنی تھی جس کے ساتھ تصاویر بھی بنوائیں۔ ٹوئٹر پر جاری کی جانے والی اس تصویر سے یہ سمجھا جا رہا ہے کہ وہ خود کو پیپلز پارٹی سے منسلک کررہی ہیں۔

اس سے قبل علی ظفر کو وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ‘نمل نالج سٹی’ کا سفیر نامزد کیا گیا تھا۔ انہوں نے تصاویرشیئر کرنے کے ساتھ یہ بھی بتایا تھا کہ نمل نالج سٹی وزیر اعظم عمران خان نے تعمیر کروایا ہے۔ جس کے باعث مداحوں نے علی ظفر کو بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے منسلک تصورکیا تھا۔

علی ظفر اور میشا شفیع دونوں ہی 2018 سے جاری تنازعے کے باعث خبروں کی زینت بنے رہے ہیں۔ اب علی ظفر اور میشا شفیع کے بیچ جنسی ہراسگی کا معاملہ سیاسی وابستگیوں میں تبدیل ہوتا نظرآ رہا ہے۔ دونوں ہی پاکستان کی 2 مختلف سیاسی جماعتوں کے قریب ہوتے نظر آرہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

علی ظفر نمل نالج سٹی کے سفیر نامزد

میشا شفیع اور علی ظفر کے درمیان تنازعہ اپریل 2018 میں شروع ہوا تھا۔ دنیا بھر میں جنسی ہراسانی کے خلاف ‘می ٹو’ مہم جاری تھی۔ جس کے تحت میشا نے علی ظفر پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ ان کا موقف تھا کہ علی ظفر نے ایک سے زیادہ مرتبہ انہیں جنسی ہراسگی کا نشانہ بنایا ہے۔

جس کے بعد میشا شفیع اور ان کے مداحوں نے سوشل میڈیا پر علی ظفر کے خلاف باقاعدہ مہم کا آغاز کیا تھا۔ میشا شفیع کے مداحوں نے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار بھی کیا تھا۔

بعدازاں مقدمہ عدالت میں لے جایا گیا۔ شواہد کا جائزہ لینے اور گواہان کے بیانات کے بعد فیصلہ علی ظفر کے حق میں سنایا گیا تھا۔ جس کے بعد انہوں نے میشا شفیع اور سوشل میڈیا پر انہیں بدنام کرنے والے حمایتیوں پر ہتکِ عزت کا دعویٰ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے 

میشا شفیع کے خلاف چالان عدالت میں، علی ظفر گانوں میں مگن

علی ظفر نے موقف اختیار کیا کہ ان کے خلاف سوشل میڈیا پر کی جانے والی باتیں بےبنیاد تھیں۔ میشا شفیع اور ان کے حمایتیوں نے ہتک آمیز مواد شیئر کیا تھا۔ اس مواد کے باعث ان کے نام اور کیریئر کو نقصان پہنچا ہے۔

علی ظفر نے اپنے خلاف سوشل میڈیا پر کردار کشی کے الزامات کے تحت وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ میں میشا شفیع اور ان کے دیگر حمایتیوں کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کروایا تھا۔

رواں ماہ ایف آئی اے نے میشا شفیع اور دیگر 8 افراد کو علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر کردارکشی کی مہم چلانے کا ذمہ دار قرار دیا۔ جبکہ میشا شفیع کو سماعت کی اگلی تاریخ 18 جنوری 2021 دی گئی ہے۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے