منشا پاشا ہیرا منڈی پر بننے والی فلم پر پاکستانی معاشرے سے ناراض

سنجے لیلا بھنسالی کی جانب سے ہیرا منڈی پر بننے والی فلم پر منشا پاشا نے کہا ہے کہ ہماری کہانیاں کوئی اور دکھا رہا ہے۔

پاکستانی اداکارہ منشا پاشا نے حالیہ ٹوئٹ میں پاکستانی معاشرے میں اخلاقی طور پرقبول کیے جانے والے اور ناقابل قبول افسانوں سے متعلق تنقید کی ہے۔ 

اداکارہ کا ٹوئٹ بالی ووڈ کے نامور ہدایتکار سنجے لیلا بھنسالی کے لاہور کے ریڈ لائٹ ایریا “ہیرا منڈی” پرفلم بنانے کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس فلم پر ہدایتکار13 سال سے کام کر رہے ہیں۔ تاہم منشا پاشا کافی ناراض نظر آتی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں مقامی کہانیاں باقی رہیں گی جو دوسروں کے ذریعے دکھائی جائیں گی۔

ٹوئٹر پرجاری پیغام میں منشا پاشا نے کہا ہے کہ انڈیا لاہورکی بدنام زمانہ ہیرا منڈی پر ایک فلم بنا رہا ہے۔ ہم ایک ایسے ملک میں رہتے ہیں جہاں اکثر افسانوی بیانیہ سنسر ہوتا ہے اور ہر کوئی اس بات پر بحث کرتا رہتا ہے کہ اخلاقی طور پر کیا قابل قبول ہے اور کیا نہیں۔

انہوں نے لکھا کہ دوسرے لوگ اپنے ملک کی کہانیاں دنیا بھر میں اجاگر کرتے ہیں۔ لیکن ہماری کہانیاں کوئی اور دکھا رہا ہے۔

اس سے قبل 1992 میں حساس موضوع پر پاکستان میں ‘امیکیولیٹ کنسیپشن’ نام کی فلم بنائی گئی تھی جس نے ملک میں ہنگامہ برپا کردیا تھا۔ یہ فلم جمیل دہلوی نے لکھی تھی اوراُس کی ہدایتکاری بھی خود ہی کی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

انڈین کسان تحریک کے لیے پاکستانی گلوکار کا گانا

امیکیولیٹ کنسپشن کی کہانی پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں خواجہ سراؤں کے زیرانتظام ایک مزار کے گرد گھومتی ہے جہاں بانجھ پن کا علاج کیا جاتا ہے۔

امیکیولیٹ کنسیپشن

فلم میں مشرق اور مغرب کے ثقافتی معیار کے درمیان تصادم دکھاتے ہوئے یہ بتایا گیا ہے کہ کس طرح ایک جوڑا بانجھ پن کے علاج کے دوران مزار پر موجود افراد کے دھوکے کا شکار ہوگیا تھا۔

اس فلم کو پاکستان میں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور جمیل دہلوی کو برسوں جلاوطنی اختیارکرنی پڑی۔ تاہم فلم نے بےحد مقبولیت حاصل کی اور برطانوی سینما کے میلے میں جیوری کا خصوصی انعام جیتا۔

فلم بین اپنی خصوصی کہانیوں کے ساتھ پاکستان میں اب بھی مشکلات سے دوچار ہیں۔ ایک ایسا معاشرہ جو جراتمندانہ اور ممنوعہ عنوانات کے خلاف عدم برداشت کا شکار ہے۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے