کشمالہ طارق کی ڈنک پر تنقید کے بعد اے آر وائی کا جوابی حملہ

کشمالہ طارق نے اے آر وائی کو نوٹس بھیجا تو چینل بھی بڑی خبر سامنے لے آیا۔

وفاقی محتسب انسداد ہراسانی کشمالہ طارق نے اے آر وائی ڈیجیٹل کہ ڈرامہ سیریل ڈنک پر چیئرمین پیمرا، چینل کے سربراہ اور پروڈیوسر فہد مصطفیٰ کو نوٹس جاری کردیا۔ اے آر وائی بھی خواجہ آصف کی جانب سے کشمالہ طارق کے اکاؤنٹ میں 12 کروڑ روپے منتقل کرنے کی خبر سامنے لے آیا۔

اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’ڈنک‘ میں دکھایا گیا ہے کہ ایک خاتون جنسی ہراسگی کی جھوٹی شکایت درج کرکے اپنے یونیورسٹی پروفیسر کو معاشرے میں بدنام کردیتی ہے، ڈرامے کی کہانی پر تحفظات ظاہر کرتے ہوئے کشمالہ طارق نے چیئرمین پیمرا، اے آر وائی کے سربراہ اور پروڈیوسر فہد مصطفیٰ کو نوٹس بھجوا دیئے۔ جس میں تینوں کو 15 جنوری کو حاضر ہوکر اپنا موقف پیش کرنے اور مزید احکامات تک ڈنک کو نشر نہ کرنے کا حکم دیا۔

نوٹس میں کہا گیا کہ ہمارے معاشرے میں جنسی ہراسگی ایک ایسا موضوع ہے جس پر بات کرنا مناسب نہیں سمجھا جاتا۔ ویسے بھی ایک خاتون کسی فرد کو بدنام کرنے کے لیے اپنی عزت داؤ پر لگاتے ہوئے جھوٹی شکایت کیوں درج کرائے گی؟

کشمالہ کے اس نوٹس کے بعد اے آر وائی کی جانب سے براہ راست تو کوئی ردعمل نہیں آیا تاہم اے آر وائی نیوز پر خواجہ آصف کی جانب سے کشمالہ طارق کے اکاؤنٹ میں 12 کروڑ روپے منتقل کرنے کی خبر بریک کی گئی۔

یہ بھی پڑھیے

کشمالہ طارق دلہنیا بننے کو تیار

خبر کے مطابق کشمالہ طارق کو ادائیگیاں خواجہ آصف کے فرنٹ مین نے کیں۔ اے آر وائی نے ذرائع سے خبر چلاتے ہو کہا کہ خواجہ آصف نے جنوری 2015 میں کشمالہ طارق کے اکاؤنٹ میں 7 کروڑ جمع کرائے۔ کشمالہ نے اسی سال مئی میں 5 مرتبہ ایک ایک کروڑ روپے نکلوائے۔

اے آر وائی کے مطابق کشمالہ طارق کے اکاؤنٹ میں ستمبر2015 میں 5 کروڑ آن لائن جمع ہوئے۔ انہوں نے مارچ 2016 میں اکاؤنٹ سے 3 کروڑ روپے نکالے۔

سابق رکن اسمبلی کے بارے میں یہ خبر منظر عام پر آنے کے بعد ہر طرف شور مچ گیا۔ اب دیکھنا ہے کہ 15 جنوری کو چیئرمین پیمرا، اے آر وائی کے سربراہ اور پروڈیوسر فہد مصطفیٰ اپنا موقف پیش کرنے کشمالہ کے سامنے حاضر ہوتے ہیں یا نہیں اوراب کیا موقف اختیار کرتے ہیں؟

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے