نند میں گوہر کی ‘ری انٹری’ پر تنقید

پاکستانی ڈراموں نے بھی انڈیا کی طرح اب 'سوپ' کا روپ دھار لیا ہے۔

پاکستانی ڈرامے اب کہانی کے بجائے ریٹنگ سے آگے بڑھتے ہیں۔ ڈرامہ سیریل نند میں گوہر کے کردار کو دوبارہ زندہ کردیا گیا جس پر شائقین  بے حد تنقید کررہے ہیں۔

پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری نے بلاشبہ ایک سنہری دور دیکھا ہے۔ ایک وقت تھا جب پاکستانی ڈرامہ کا معیار اس قدراعلیٰ ہوتا تھا کہ سرحد پارسے بھی داد ملا کرتی تھی۔ دھوپ کنارے، تنہائیاں اور ان کہی کا دور گیا تو ہمسفر، زندگی گلزار ہے اور کنکر جیسے ڈرامے بننے لگے۔ ان ڈراموں کو انڈیا میں بھی بےحد پذیرائی ملی۔ یہاں تک کہ انڈیا نے پاکستانی ڈرامے خرید کر اپنے چینلز پر چلوائے۔

وقت کے ساتھ ساتھ ڈراموں کا معیار گرنے لگا ہے۔ اب پاکستان میں ڈراموں نے انڈیا کی طرح ‘سوپس’ کا روپ دھار لیا ہے۔ ان دنوں ایک نجی ٹی وی پر آن ایئر ہونے والا سوپ ‘ نند’ اس کی واضح مثال ہے۔ ڈرامہ ایک ایسی خاتون کے گرد گھومتا ہے جو شادی شدہ ہونے کے باوجود اپنے بھائی بہنوں کی زندگی میں بےجا مداخلت کرتی دکھائی دیتی ہے۔

ڈرامہ نند پر تنقید

ڈرامے میں ‘نند’ یعنی گوہر کا کرداراداکارہ فائزہ حسن نبھارہی تھیں۔ ڈرامہ ایک اختتامی مرحلے تک پہنچا جہاں اس کردار کی موت واقع ہوجاتی ہے۔ شائقین نے اسے آخری قسط سمجھا لیکن حیرت انگیز طور پر ڈرامہ چلتا رہا۔ پلاسٹک سرجری کے بعد گوہر کے کردار نے دوبارہ جنم لے لیا۔ اب گوہر فائزہ حسن نہیں بلکہ جویریہ سعود ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

فہد مصطفیٰ پر صنفی منافرت کو بڑھاوا دینے پر تنقید؟

فائزہ حسن نے حالیہ انٹرویو میں ‘نند’ کو چھوڑنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ وہ ان ڈراموں کے حق میں نہیں ہیں جنہیں بلاوجہ طول دیا جاتا ہے۔ اداکارہ کے مطابق ڈرامے کا اختتام گوہرکے کردار کی موت پرہی ہوجانا تھا۔ کیونکہ انہیں دکھائے گئے اسکرپٹ میں بھی کردار یہیں تک لکھا گیا تھا مگر ڈرامے کی ریٹنگ میں اضافے کی وجہ سے اقساط کو بڑھا دیا گیا۔ اداکارہ نے مزید اس ڈرامے میں کام سے انکار کیا تو یہ کردار جویریہ سعود کو دے دیا گیا۔

ڈرامہ سیریل نند کو شروعات میں پسند کرنے والے شائقین بھی اب اس پر تنقید کررہے ہیں۔

چند سوشل میڈیا صارفین نے تو ان افراد پر بھی تنقید کی جو اب تک اس ڈرامے کو دیکھ رہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر