نیٹ فلکس پر توہین آمیز مواد دکھانے کی وجہ سے پاکستان میں پابندی کا خطرہ

اطلاعات کے مطابق ، ایک فلم کا ٹریلر نیٹ فلکس پر توہین آمیز مواد کے ساتھ نشر کیا گیا تھا اور پی ٹی اے نے متنازعہ مواد کے 778 لنکس میں سے 452 کو مسدود کردیا تھا۔

اوور دا ٹاپ مواد کا امریکی پلیٹ فارم نیٹ فلکس اپنی مخصوص سیریز اور شوز کے لئے پاکستان سمیت دنیا بھر میں مشہور ہے لیکن اب اِسے پاکستان میں مستقل پابندی کا خطرہ ہے۔

اطلاعات کے مطابق ، ایک فلم کا ٹریلر نیٹ فلکس پر توہین آمیز مواد کے ساتھ نشر کیا گیا تھا اور پی ٹی اے نے متنازعہ مواد کے 778 لنکس میں سے 452 کو مسدود کردیا تھا۔ اُس کے بعد پاکستان میں ٹیلیکمیونیکیشن کے نگراں ادارے پی ٹی اے نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں رپورٹ پیش کی جہاں جسٹس عامر فاروق نے رپورٹ کو اطمینان بخش قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیے

نیٹ فلکس پر شفل پلے نامی نیا فیچر متعارف

پی ٹی اے نے عدالت کے سامنے مزید کہا کہ یہ مواد صرف نیٹ فلکس پر ہی نشر کیا گیا تھا اور اگر یہ دیگر ویب سائٹس پر ہوتا تو اُسے ہٹانے کے لئے سخت اقدامات اٹھائے جاتے۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ نیٹ فلکس پر پاکستان میں مستقل طور پر پابندی عائد کی جانی چاہئے کیونکہ اُس نے بے حرمتی پر مبنی فلم اپنے پلیٹ فارم پر اپلوڈ کی ہے۔

تاہم درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے معاملے کو زیر التوا رکھنے کی درخواست کی ہے۔ پچھلی سماعت کے دوران پی ٹی اے نے عدالت کو بتایا تھا کہ اُس نے سوشل میڈیا ویب سائٹس بشمول گوگل، یوٹیوب، ٹویٹر اور فیس بک کو ہدایت کی ہے کہ وہ وہ قواعد وضوابط کو نافذ کرنے کے لئے پاکستان میں فرنچائز کھولیں۔

پی ٹی اے کو ایک اور رپورٹ پیش کرنے کے احکامات کے ساتھ سماعت 2 ہفتوں کے لئے ملتوی کردی گئی ہے۔ پاکستان میں گذشتہ کچھ عرصے سے نیٹ فلکس نے روایتی میڈیا کو پیچھے چھوڑ دیا ہے خاص طور پر کورونا وائرس کی وباء کی وجہ سے لگائے جانے والے لاک ڈاؤن کے دوران پاکستان میں اُس کے صارفین میں کئی گنا اضافہ ہوا تھا۔

متعلقہ تحاریر