ملالہ اور متھیرا شادی کے معاملے پر آمنے سامنے
متھیرا کا کہنا ہے کہ شادی سنت ہے، یہ کوئی جائیداد خریدنے جیسا معاملہ نہیں ہے۔
نوبل انعام یافتہ پاکستانی ملالہ یوسفزئی اور معروف ماڈل و میزبان متھیرا شادی کے معاملے پر آمنے سامنے آگئیں۔ ملالہ یوسفزئی نے شادی کے خلاف بیان دیا تو متھیرا شادی کے حق میں نکل آئیں۔
زندگی کے فیصلوں میں آزاد مشرق اور مغرب کی دو پاکستانی خواتین کی سوچ شادی کے معاملے پر مختلف ہو ہی جاتی ہے۔ ملالہ یوسفزئی اور متھیرا دونوں ہی بنا کسی کی پرواہ کیے زندگی کو اپنے انداز سے جینے والوں میں سے ہیں لیکن شادی کے معاملے پر دو الگ معاشروں میں رہنے والی ان پاکستانی خواتین نے زمینی حقائق بتادیے ہیں۔ ملالہ یوسفزئی نے عالمی شہرت یافتہ فیشن میگزین ’ووگ‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کسی شخص کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا چاہتے ہیں اور اس کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے نکاح کے کاغذات کی کیا ضرورت ہے؟
جواب میں پاکستانی ماڈل و میزبان متھیرا نے ملالہ یوسفزئی کو مخاطب کر کے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا کہ ’ہمیں نئی نسل کو شادی کی اہمیت سمجھانی چاہیے۔ شادی سنت ہے، یہ کوئی جائیداد خریدنے جیسا معاملہ نہیں ہے۔ یہ ایک نئی زندگی کی شروعات ہوتی ہے جس کا آغاز دعاؤں کے سائے میں کیا جاتا ہے۔‘
متھیرا نے مزید کہا کہ وہ زبردستی کی شادی کے حق میں بالکل نہیں ہیں لیکن جب آپ کسی کو اپنی زندگی کا ساتھی بناتے ہیں تو اس کے ساتھ اپنے مستقبل کو بھی حلال اور جائز طریقے سے خوبصورت بنائیں۔
یہ بھی پڑھیے
ملالہ کی شادی سے متعلق سوچ پر سوشل میڈیا صارفین آگ بگولہ
ملالہ یوسفزئی ایک عرصے سے برطانیہ میں مقیم ہیں اور انہوں نے بچپن سے جوانی تک کا سفر مغربی معاشرے میں گزارا ہے۔ اس لیے ان کی سوچ میں شادی کی کوئی خاص اہمیت نہیں اور یہ بات انہوں نے واضح طور پر دنیا کے سامنے کہہ دی ہے۔ دوسری طرف پاکستان میں مقیم متھیرا بھی ایک آزاد خیال خاتون ہیں مگر نکاح کو اہمیت دیتی ہیں۔ دیکھا جائے تو ان دونوں میں سے کسی کی سوچ کو بھی صحیح یا غلط نہیں کہا جاسکتا کیونکہ دونوں نے زمینی حقائق کی روشنی میں اپنی بات کہی ہے۔