مارننگ شوز کے بے تکے موضوعات پر ندا یاسر تنقید کی زد میں

سوشل میڈیا صارفین نے میزبان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بے تکے پروگرامز کرنے کے بجائے نتیجہ خیز مواد پر زیادہ توجہ دیں۔

پاکستانی ٹی وی چینلز پر مارننگ شوز کی ابتداء تخلیقی مواد سے ہوئی تھی لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ شوز بے تکے موضوعات کی جانب مُڑ گئے ہیں اور میزبان ندا یاسر کا ’گُڈ مارننگ پاکستان‘ ایسے ہی شوز میں سے ایک ہے۔

اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر ہونے والا مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان اکثر و بیشتر اپنے بے تکے موضوعات کے باعث سوشل میڈیا پر زیر بحث رہتا ہے۔ حال ہی میں اس شو کی براہ راست نشریات میں میزبان ندا یاسر نے بہو نمبر ون کے نام سے ایک مقابلہ کروایا۔ یہ مقابلہ دراصل بہترین بہو کے انتخاب کا تھا۔ ایک خاتون کو اپنے بیٹے کے لیے تین لڑکیوں میں سے کسی ایک کو منتخب اور دو کو مسترد کرنا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

ندا یاسر نے صرحا اصغر کے شوہر کی غیرموجودگی میں شادی کرادی

اس موقع پر شو میں بیٹھے ناظرین نے پروگرام سے خوب لطف اٹھایا۔

سوشل میڈیا پر اس پروگرام کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے میزبان ندا یاسر اور اس شو کے موضوع کے پیچھے ذہنوں پر شدید طنز کیا۔ ناظرین کا کہنا تھا کہ اس قسم کے مواد کو زیادہ سے زیادہ ٹی آر پی کے حصول کے لیے استعمال کیا جارہا ہے لیکن ایسے موضوعات پاکستان میں لڑکیوں میں عدم تحفظ کو بڑھا سکتے ہیں۔

بیشتر سوشل میڈیا صارفین نے ندا یاسر کی جانب سے معاشرے میں منفعت پسندی کو فروغ دینے کی مذمت کی۔ تاہم یہ پہلی مرتبہ نہیں تھا کہ کسی شو کی وجہ سے ندا یاسر پر تنقید کی گئی ہو۔

اس سے قبل ندا یاسر نے شو میں مروہ نامی ایک مقتول لڑکی کے والدین کو مدعو کر کے ان سے متنازعہ سوالات پوچھے تھے۔ اس شو کے بعد سوشل میڈیا پر ندا یاسر کے خلاف ٹرینڈ چل پڑا تھا اور ان پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔ جس کے بعد میزبان ندا یاسر کو معافی مانگنی پڑ گئی تھی۔

بات صرف یہیں ختم نہیں ہوتی بلکہ ندا یاسر کئی مرتبہ اپنے شو میں جعلی متاثرین کو مدعو کر چکی ہیں۔

ناظرین کے علاوہ کچھ مشہور شخصیات بھی ندا یاسر کے رویے سے نالاں نظر آتی ہیں۔ ایک شو کے دوران اداکار شبیر جان براہ راست نشریات کے دوران شو چھوڑ کر چلے گئے تھے۔

سوشل میڈیا صارفین نے میزبان ندا یاسر کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بے تکے پروگرامز کرنے کے بجائے نتیجہ خیز مواد پر زیادہ توجہ دیں۔

متعلقہ تحاریر