خواتین کے تحفظ کے حوالے سے فنکار بھی پریشان

بشریٰ انصاری، زارا نور عباس اور عشنا شاہ نے سوشل میڈیا پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔

نور مقدم اور ویشا ابوبکر کے کیسز سامنے آنے کے بعد شوبز سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات سوشل میڈیا پر تشدد اور جنسی زیادتی سے متعلق آواز اٹھارہی ہیں۔ اداکارہ بشریٰ انصاری، زارا نور عباس اورعشنا شاہ نے بھی فوٹوشیئرنگ ایپ انسٹاگرام اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس حوالے سے پوسٹس شیئر کی ہیں۔

پچھلے کچھ عرصے سے پاکستان میں گھریلو تشدد، خواتین کے جائیداد مانگنے پر جھگڑے اور غیرت کے نام پر خواتین کے قتل کے واقعات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ پچھلے دنوں سابق سفارتکار کی صاحبزادی نور مقدم کو ان کے دوست اور ملزم ظاہر جعفر نے تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کردیا۔ اس واقعے نے جہاں خواتین کو محتاط کردیا ہے وہیں شوبز شخصیات بھی اس کے خلاف آواز اٹھارہی ہیں۔

اداکارہ بشریٰ انصاری نے انسٹاگرام پوسٹ کے ذریعے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ نور مقدم کے واقعے پر اس قدر رنج و غم ہے کہ اسے بیان کے لیے الفاظ نہیں مل رہے ہیں۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Bushra Bashir (@ansari.bushra)

یہ بھی پڑھیے

کیا ایک اور لڑکی نور مقدم بننے سے بچ گئی؟

اداکارہ عشنا شاہ نے ٹوئٹر پر جاری پوسٹ میں لکھا کہ ہمیں نور مقدم، صائمہ اور قرت العین کے درد کو محسوس کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔ اداکارہ نے کہا کہ ہمیں خواتین پر ہونے والے تشدد اور ہراسگی کے ہر مقدمے کو ایک بڑا مقدمہ بننا چاہیئے۔ عشنا شاہ نے شوہر کے تشدد سے تنگ آکر دبئی فرار ہونے والی ویشا ابوبکر کی مدد کی درخواست بھی کی۔

ویشاہ نے کچھ ہی روز پہلے اپنی ٹوئٹر پوسٹ میں بتایا تھا کہ ان کے شوہر کی جانب سے انہیں تاحال قتل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

دوسری جانب اداکارہ زارا نور عباس نے بھی خواتین کے ساتھ پیش آنے والے حالیہ واقعات کی روشنی میں معاشرے کی خواتین کے تحفظ پر سوالیہ نشان لگایا۔

متعلقہ تحاریر