زوہیب حسن کو لینے کے دینے پڑگئے

اشتیاق بیگ نے زوہیب حسن کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں ایک ارب روپے کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا۔

پاپ گلوکار زوہیب حسن کو اپنے سابق برادر نسبتی اور معروف صنعت کار مرزا اشتیاق بیگ کے خلاف الزامات مہنگے پڑگئے۔ اشتیاق بیگ نے زوہیب حسن کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں ایک ارب روپے کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا۔

مرزا اشتیاق بیگ نے سندھ ہائیکورٹ میں دائر کردہ دعوے میں موقف اپنایا ہے کہ زوہیب حسن نے نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں ان پر جھوٹے الزامات عائد کیے۔

مرزا اشتیاق بیگ کی درخواست  میں  یہ  بھی  کہا  گیا  کہ  زوہیب حسن توہین آمیز لہجے میں ان  کے خلاف باتیں کررہے ہیں۔  زوہیب حسن نے نازیہ حسن کی موت کو غیر فطری قرار دیا حالانکہ نازیہ حسن طویل عرصے کینسر میں مبتلا رہیں اور برطانوی حکام کی جانب سے جاری کردہ ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں بھی وجہ موت طبعی قرار دی گئی ہے۔

یہ  بھی  پڑھیے

نازیہ حسن کی موت کے 21 سال بعد تنازعہ کیوں کھڑا ہوا؟

مرزا اشتیاق بیگ نے موقف اپنایا ہے کہ زوہیب حسن کو ان کے خلاف بیانات دینے سے روکا جائے اور ایک ارب روپے ہرجانہ دلوایا جائے۔

واضح رہے کہ مرزا اشتیاق بیگ نے نیوز 360 سے گفتگو میں  زوہیب حسن کے تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا۔ انہوں نے  بتایا تھا کہ  وہ  نازیہ  حسن  کو  ان  کی موت  سے 6   ماہ پہلے  ہی  طلاق  دے  چکے  تھے۔ زوہیب حسن  کے  الزامات  پر  اشتیاق بیگ  نے  کہا  تھا کہ  وہ  تو  خود  نازیہ  کی  کمائی  پر  زندہ  تھے،  اسی  لیے  وہ  نازیہ حسن کی مجھ  سے  تو  کیا  کسی  سے  بھی  شادی  نہیں  کرانا  چاہتے  تھے۔

ذرائع کے مطابق زوہیب حسن کے الزامات کا مقصد میڈیا کی توجہ نور مقدم قتل کیس سے ہٹانا تھا کیونکہ نور مقدم قتل کے کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے خاندان کے زوہیب حسن کے خاندان سے قریبی مراسم ہیں۔

متعلقہ تحاریر