معافی نہیں مانگوں گا، علی گل پیر کامقدمہ لڑنے کا اعلان
علی گل پیر نے کہا ہے کہ کتنے ہی نوٹسز موصول ہو جائیں معافی نہیں مانگوں گا مقدمہ لڑوں گا
گلوکار اور اداکار علی ظفر کی جانب سے کردار کشی کا مقدمہ درج کروانے پر کامیڈین علی گل پیر نے معافی مانگنے کے بجائے مقدمے کا سامنا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
علی ظفر نے گلوکار اور کامیڈین علی گل پیر کے خلاف سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر کردار کُشی کرنے کے الزام میں عدالت میں درخواست دائر کروائی تھی جس پر عدالت نے علی گل پیر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔ اب کامیڈین نے معافی مانگنے کے بجائے مقدمے کا سامنا کرنے کا اعلان کیا ہے۔
علی گل پیرنے لاہور جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے جاری کردہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ان کے خلاف کتنے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کیئے جائیں انہیں کوئی پروا نہیں، وہ معافی نہیں مانگیں گے بلکہ مقدمے کا سامنا کریں گے۔
No matter how many warrants I get, I’m not apologising for a joke I made 3 years back. I’m gona fight it. Any wannabe k-pop singing midlife crisis cockstar can try his best, you will only get what you deserve. End of your already dying career by the truth #freedom #Justice
— Ali Gul Pir (@Aligulpir) September 9, 2021
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دیئے گئے بیان پرعلی ظفر کے وکیل نے علی گل پیر کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ امید کرتا ہوں کہ آپ عدالت سے بھاگیں گے نہیں بلکہ عدالت میں آکراپنے مؤقف کا دفاع کریں گے۔ علی ظفرکے وکیل نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ مقدمہ عدالت میں دائرکیا گیا ہے تاکہ ان لوگوں کے لیے مثال قائم کی جاسکے جو کسی کی زندگی اور عزت کو ’’ مذاق ‘‘ بنانے کے بارے میں سوچتے ہیں۔
Plz come and say all this in court on next date of hearing on 06.10.2021, 8 am sharp! Hope you won’t hide away this time. We have filed this case to set an example for those who think that someone’s life and dignity is a “joke”. #slander #metoo #misuse #cybercrime https://t.co/1xZK6b2T2c
— M. Umer Tariq Gill (@UmerTariq_Gill) September 9, 2021
یہ بھی پڑھیے
علی ظفر اور میشا شفیع کے وکلا کی سوشل میڈیا پر جنگ
یاد رہے کہ علی ظفر گلوکارہ میشا شفیع، ادکارہ عفت عمر اور علی گل پیر پر الزام عائد کیا ہے کہ کہ انھوں نے سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس پر ان کی کردار کُشی کرتے ہوئے منظم انداز میں ایک مہم چلائی اور عدالت میں طلب کئے جانے کے باوجود ٹھوس شواہد پیش نہیں کیے