پاکستانی سینما گھروں میں بین الاقوامی فلمیں دیکھنے کے لیے تیار ہوجائیں

کینیڈین پنجابی، ایرانی اور ترکش فلموں کو دکھانے کی اجازت دے رہے ہیں، سینماز کو بجلی اور ٹیکسز پر ریلیف دیں گے، فواد چوہدری

فواد چوہدری نے سینما انڈسٹری کی بحالی کے لیے اہم اعلان کردیا، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بین الاقوامی ممالک کی فلمیں نمائش کے لیے پیش کی جاسکیں گی۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کل پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملک میں سینما انڈسٹری کی بحالی کا اشارہ دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ "کینیڈین پنجابی، ایرانی اور ترکش فلموں کو دکھانے کی اجازت دے رہے ہیں، سینماز کو بجلی اور ٹیکسز پر ریلیف دے رہے ہیں”۔

وزیر اطلاعات کا یہ بیان ایسے وقت میں نہایت حوصلہ افزا ہے کہ جب ہماری سینما انڈسٹری ایک بحران سے گزر رہی ہے جس کا ذکر فواد چوہدری نے اپنی پریس کانفرنس میں بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیے

ارمینا خان کی شارٹ فلم گولڈ مووی ایوارڈ کے لیے نامزد

اس بحران کی ایک بڑی وجہ حالیہ دنوں میں کورونا وائرس کی وجہ سے نافذ کردہ لاک ڈاؤن اور ایس او پیز ہیں جس کے سبب ملک بھر میں سینما گھر مہینوں سے بند پڑے ہیں۔

سینما مالکان نے کئی بار حکومت سے احتجاج کیا کہ جب دیگر کاروبار کرنے والوں کو شرائط کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے تو سینماز پر لگے تالے بھی کھولے جائیں۔

اس حوالے سے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنل سینٹر کی مشاورت سے سینما کھولنے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کیسزمیں کمی آرہی ہے اور اب اس متعلق فیصلہ کرلیا جائے گا۔

فلم انڈسٹری اور سینما کو اس وقت حکومتی سرپرستی کی شدید ضرورت ہے، پچھلے برس سے بند پڑے سینما اور تھیٹرز کی وجہ سے نوبت یہاں تک آگئی تھی کہ حکومت پنجاب نے صوبائی سطح پر آرٹسٹ سپورٹ فنڈ قائم کیا اور فنکاروں کو ماہانہ اخراجات کی مد میں رقم فراہم کی۔

روشنیوں کے شہر کراچی میں پچھلے چند برسوں کے دوران جدید سینما گھر تعمیر ہوئے۔ کئی سینما گھروں سے متعلق عدالتی ریمارکس میں کہا جاچکا ہے کہ یہ غیرقانونی زمین پر تعمیر کیے گئے۔

فواد چوہدری کو اس جانب بھی توجہ دینی چاہیے تاکہ شہریوں کو بڑے پردے پر فلم دیکھنے اور طبع تفریح فراہم کرنے والے سینما بےجا پابندیوں کی زد میں نہ آئیں۔

متعلقہ تحاریر