لاہور میں منعقدہ شادی میں ایکسنٹ کی اینٹری

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں عالمی شہرت یافتہ گلوکار دلہن اور مہمانوں کے ہمراہ شادی میں گانا گا رہے ہیں۔

ملک میں سردی شروع ہوتے ہی شادیوں کا سیزن بھی شروع ہوچکا ہے۔ پچھلے سال تو کورونا وائرس کے سبب شادی ہالز اور بینکوئٹس پر پابندی تھی لیکن اس سال کورونا کیسز قابو میں انے کے بعد ایس او پیز پر عمل درآمد کرکے شادی ہالز کھولے جاسکتے ہیں۔

ایسے میں زندہ دلانِ لاہور بھی کسی سے پیچے نہیں۔ انہوں نے شادی کی تقریب میں رومانیہ کے مشہور بینڈ ایکسنٹ کو ہی بلا لیا۔

روبی نامی ٹوئٹر صارف نے پوسٹ کی کہ لاہوریوں نے ایکسنٹ کو شادی میں بلا لیا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایکسنٹ سلیفی ویڈیو بناتے ہوئے اپنا گانا ‘اسٹے وتھ می’ گا رہے ہیں اور دلہن سمیت تمام مہمان گانے پر رقص کر رہے ہیں۔

عام طور پر پاکستان میں عاطف اسلم، راحت فتح علی اور علی ظفر کو مختلف تقاریب میں مدعو کیا جاتا ہے لیکن اس بار لاہوریوں نے عالمی شہرت یافتہ گلوکار کو بلا کر سب کو حیران کردیا۔

یہ بھی پڑھیے

گلوکار علی ظفر کا پشتو گانا یوٹیوب پر 3 کروڑ ناظرین نے دیکھ لیا

اپنی سوچ میں مثبت تبدیلی لاتے ہوئے شادی کا فیصلہ کیا، ملالہ یوسفزئی

ویسے تو یہ نہایت خوشگوار امر ہے کہ ہمارے شہری اتنی مال و دولت رکھتے ہیں کہ عالمی فنکاروں کو ڈالرز میں معاوضہ دے سکیں لیکن تصویر کا دوسرا رخ کوئی بہت حوصلہ افزا نہیں ہے۔

ملک میں اس وقت مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، خطِ غربت سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، چینی اور گندم مہنگی ہو رہی ہے لیکن ایک طبقہ ایسا بھی ہے جو کہ غیرملکی فنکاروں کو اپنی نجی تقریبات میں مدعو کرسکتا ہے۔

امیر اور غریب کے درمیان بڑھتی ہوئی یہ خلیج ہمارے معاشی اور طبقاتی نظام پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ جس ملک میں آپ 50 لاکھ روپے فی گانے کے حساب سے وصول کرنے والے گلوکار کو تقریب میں مدعو کرتے ہیں وہ ملک دنیا کے غریب ممالک کی فہرست میں شمار ہوتا ہے۔

اب یہاں ایک نئی بحث چھڑ جاتی ہے کہ جن لوگوں کو خدا نے نواز رکھا ہے تو کیا وہ اپنی خوشیاں بھی نہیں منا سکتے؟

متعلقہ تحاریر