میشاء شفیع کے خلاف ہرجانہ کیس کی سماعت، ویڈیو لنک بیان پر فیصلہ محفوظ

علی ظفر کے وکیل عمر طارق کا کہنا ہے پاکستان میں جب کیس کی سماعت ہورہی ہوتی ہے تو کینیڈا میں صبح کے 4 بجے رہے ہوتے ہیں ویڈیو لنک بیان کیسے ہوگا۔

لاہور کے سیشن کورٹ میں گلوکار علی ظفر کی جانب سے گلوکارہ میشاء شفیع کے خلاف ہرجانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ علی ظفر کے وکیل سے سوالات پر میشاء شفیع کی گواہ صبا حمید تلخی پر اتر آئیں۔

کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج محمود خان نے کی۔ عدالت میں میشاء شفیع کی والدہ صباء حمید کے بیان پر گلوکار علی ظفر کے وکیل نے جرح کی۔ دوران سوالات صباء حمید عدالت میں جذباتی ہو کر اونچا بولنے لگیں۔ عدالت نے صباء حمید کو آہستہ بولنے کی ہدایت کی۔ علی ظفر کے وکیل کا کہنا تھا میں صرف سوالات ہی پوچھ رہا ہوں آپ سے لڑ تو نہیں رہا۔

یہ بھی پڑھیے

گاندھی نے بھیک میں آزادی حاصل کی، کنگنا رناوٹ

نئی بھارتی فلم سوریاونشی میں اسلام دشمن پراپیگنڈا

وکیل علی ظفر نے صباء حمید سے سوال کیا کہ میشاء وٹس اپ گروپ میں لکھتی ہے کہ میں اس جیمنگ سیشن کو خوبصورت ترین قرار دیتی ہوں۔ میشاء شفیع نے  فیس بک  پر جمینگ سیشن کے تین دن بعد لگاتی ہیں کہ  یہ سیشن یاد گار رہا۔ اس پر صباء حمید کا کہنا تھا کہ میں اس واٹس اپ گروپ میں نہیں ہوں۔ یہ ہو سکتا ہے لیکن مجھے یہ پوسٹ یاد نہیں ہے۔

وکیل عمر طارق گل نے سوال کیا کہ میشاء شفیع نے عفت عمر کو کیا بتایا تھا۔ صباء حمید نے جواب دیا کہ مجھے اس بات کا کنفرم نہیں ہے لیکن میں نے عفت عمر کو بتایا تھا۔

میشاء شفیع سے جرح کے حوالے سے وکیل کا کہنا ہے تھا کہ مجھے اس حوالے سے میشاء شفیع سے ہدایت لینی ہو گی اور اگر عدالت حکم دے تو ویڈیو لنک پر میشاء شفیع کا بیان لےلیتے ہیں۔

اس پر علی ظفر کے وکیل عمر طارق گل کا کہنا تھا کہ وہاں کے وقت کے ساتھ آپ کیسے موازنہ کر سکتے ہیں بارہ گھنٹے کا فرق ہے دونوں ممالک کا، جب یہاں کورٹ کا وقت ختم ہو رہا ہو گا تو وہاں صبح کے چار بجے ہوں گئے، یہ سب  کیسے ممکن ہو گا۔

ایڈووکیٹ عمر طارق گل کا کہنا تھاکہ میشا شفیع کا عدالت آنا لازمی ہے کیونکہ یہ کریمینل پروسیڈنگ ہیں، میشا کے وکیل کہتے ہیں کہ آنے جانے میں اخراجات ہوتے ہیں تو  ہمارے پاس آفر ہے۔ میرے موکل میشاء شفیع اور انکے خاوند کے ٹکٹ کے پیسے بھی دینے کے لیے تیار ہیں۔ میشاء شفیع نے یہاں آ کر گانے ریکارڈ کرائے اور مختلف جگہوں پر گئی۔ لیکن اب میشا شفیع الزام لگا کر خود کینیڈا چلی گٸیں اوروہاں آرام سے رہ رہی ہیں۔ اصل میں میشاء شفیع یہاں آنے سے راہ فرار اختیار کر رہی ہیں۔ انکی 65 سالہ والدہ صباء حمید کرونا کے حالات میں آ سکتی ہیں لیکن یہ نہیں آ سکتی۔

بعدازاں عدالت نے میشا شفیع کا بیان ویڈیو لنک سے قلمبند کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

علی ظفر کے وکیل عمر طارق گل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میشا شفیع کو عدالتی کاروائی مکمل کرنے کیلئے پاکستان آنا ضروری ہے نہ صرف سیشن عدالت، بلکہ مجسٹریٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹ نے بھی میشا شفیع کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے پاکستان آکر کیس مکمل کرنے کا حکم جاری رکھا ہے جبکہ صباء حمید کی جانب سے غصے میں آنے اور غیر مناسب سوالات قرار دینے پر علی ظفر کے وکیل نے کہا کہ ہمارا کوئی بھی سوال غیر مناسب نہیں اور دوسری طرف سے اعتراض کے باوجود عدالت نے کاروائی کو جاری رکھتے ہوئے سوالات کو جائزہ قرار دیا۔

متعلقہ تحاریر