ہم کہاں کے سچے تھے، کہانی ایسے ختم ہوئی کہ لوگ روتے ہوئے تالیاں بجاتے رہے
خاندانی زندگی کے تلخ پہلوؤں کا احاطہ کرتی کہانی نےناظرین کو اپنے سحر میں جکڑ لیا،یوٹیوب پر آخری قسط 18گھنٹے میں 33 لاکھ مرتبہ دیکھی جاچکی
ہم ٹی وی کے ڈرامہ سیریل ہم کہاں کے سچے تھے ، کی آخری قسط نے مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑ دیے،ڈرامے کی آخری قسط گزشتہ رات نشر کی گئی جسے یوٹیوب پر محض 18 گھنٹے میں 33 لاکھ مرتبہ دیکھا جاچکا ہے۔
خاندانی زندگی کے تلخ پہلوؤں کا احاطہ کرتی کہانی نے دیکھنے والوں کو ایسے جکڑا کہ ڈرامے کا اختتام دیکھنے کے بعد ہر کوئی ڈرامہ نگار عمیرہ احمد کی تعریف پر مجبو رہوگیا۔
یہ بھی پڑھیے
کبریٰ خان کا شرارتی انداز، ماہرہ کو سالگرہ کی مبارکباد
عثمان مختار کی بطور ہدایت کار پہلی شارٹ فلم بینچ ریلیز
ڈرامہ سیریل ہم کہاں کے سچے تھے کی آخری قسط نشر ہونے سے قبل ڈرامے کی مرکزی کردار اداکارہ ماہرہ خان اور ڈرامے میں ان کی ممانی کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ زینب قیوم نے اپنے ٹوئٹس کے ذریعے مداحوں کو اپنے جذبات سے آگاہ کیا۔اداکارہ ماہرہ خان نے اپنے ٹوئٹ کے ساتھ ایک تصویر شیئر کی جس میں انہیں ڈرامے کی مرکزی کردار مہرین کے روپ میں بس کی چھت پر بیٹھے دیکھا جاسکتا ہے۔
اداکارہ زینب قیوم نے بھی ڈرامے کے حوالے سے جذباتی پیغام ٹوئٹ کیا۔انہوں نے ڈرامے کی پوری ٹیم کے ساتھ اپنے سفر کو غیرمعمولی قرار دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ ہم کہاں کے سچے تھے کی ٹیم حساسیت سے لکھی گئی اس کہانی کے پس پردہ پیغام کو ناظرین تک پہنچانے میں کامیاب ہوگئی ہوگی۔
♥️Last episode tonight~ what an incredibly extraordinary journey its been with our amaaaaazingly awesome Hum Kahan Kay Sachay Thay Family💎
i hope the HKKST team managed to successfully translate & convey the message behind this high voltage jazbati story penned so sensitively~ pic.twitter.com/sjUchiiHes— Zainab Qayoom~ZQ (@zainaconda) January 2, 2022
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ڈرامے کی آخری قسط کو بے حد پسند کیا جارہا ہے۔اسریٰ غوری نامی ٹوئٹر صارف نے ڈرامے پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ کہانی ختم ھوئی اور ایسے ختم ھوئی کہ تالیاں بجاتے ھوئے لوگ رونے لگے۔
کہانی ختم ھوئی اور ایسے ختم ھوئی
کہ لوگ رونے لگے تالیاں بجاتے ھوئے@UmeraAhmedOffic#HumKahanKaySachayThay pic.twitter.com/Hpgs8pwlXb— اسری غوری (@AsraGhauri) January 2, 2022
اسریٰ غوری نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں ڈرامے کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ رشتوں کے درمیان نفرتوں کے زہر انڈیلنے والا انسان نہیں رہتا بلکہ شیطان بن جاتا ہے اور نجانے کتنے انسانوں کی زندگیوں کو حرام کردیتے ہیں اور ایسے شیطان سے پھر سے انسان بننے کا سفر بڑا ہی مشکل ہوتا ۔اکثر لوگ اسی شیطانیت میں مر جاتے ہیں۔
رشتوں کے درمیان نفرتوں کےزہر انڈیلنے والا انسان نہیں رہتابلکہ شیطان بن جاتاہے
اور ایسےشیطان سےپھر سےانسان بننے کاسفر بڑا ہی مشکل ہوتا
اکثرلوگ اسی شیطانیت میں مرجاتے
ہم کہاں کےسچےتھےاک ایسا ڈرامہ جو ہرگھر ہرخاندان کی کہانی #HumKahanKaySachayThay @UmeraAhmedOffic pic.twitter.com/iUjPV1brUa— اسری غوری (@AsraGhauri) January 2, 2022
انہوں نے لکھا کہ ہم کہاں کے سچے تھے اک ایسا ڈرامہ جو ہر گھر ہر خاندان کی کہانی ہے ۔ بڑوں کا زہر کیسے بچوں کی محبتوں کو نفرتوں میں بدل دیتا ہے۔اس وقت معاشرے میں پھیلتے زہر کو روکنے کیلئے کہ ایسے ڈرامے بہت ضروری ہیں ۔عمیرہ احمد مبارک باد کی مستحق ہیں کہ انہوں نے پھر ایک بار بہترین میسج دیا۔
ڈرامہ سیریل ہم کہاں کے سچے تھے کی آخری قسط کی پذیرائی کا یہ عالم ہے کہ یوٹیوب پر اپ لوڈ کیے جانے کے بعدمحض 18 گھنٹے میں اسے 33لاکھ مرتبہ دیکھا جاچکا ہے۔