فلسطینی کاز کی حمایت پر کام سے ہاتھ دھونے کا خوف نہیں، بیلا حدید

مجھے احساس ہے کہ میری اس دنیا میں موجودگی کا مقصد ماڈل بننا نہیں ہے، والد کے ساتھ پرورش سے محرومی اور اسلامی تعلیمات نہ سیکھنے کا افسوس ہے، امریکی سپر ماڈل

مشہورامریکی سپر ماڈل بیلا حدید نے کہا کہ فلسطینی کاز کی حمایت  پر کام سے ہاتھ دھونے کا خوف نہیں کیونکہ مجھے احساس ہے کہ میری اس دنیا میں موجودگی کا مقصد ماڈل بننا نہیں ہے ۔

بیلاحدید، فلسطینی نژاد امریکی رئیل اسٹیٹ ڈویلپر محمد حدید اور ڈچ نژاد ماڈل یولانڈا حدید کی بیٹی  اور معروف امریکی ماڈل جی جی حدید کی بہن ہیں۔انہوں نے جی کیو میگزین کو دیے گئے حالیہ انٹرویو میں اپنے مسلم/فلسطینی ورثے کے بارے میں بات کی۔

یہ بھی پڑھیے

معروف امریکی سپر ماڈل بیلا حدید بھی حجاب کے حق میں بول پڑیں

جی جی حدید کا اپنی آمدن یوکرینی اور فلسطینی عوام کیلیے عطیہ کرنے کا اعلان

امریکی ماڈل نے بتایا کہ  سن2000 میں اپنے والدین کی طلاق کے بعد انہیں محسوس ہوا کہ انہیں اپنی جڑوں سے محروم کردیا گیا ہے۔بیلا حدید نے کہا کہ انہیں ایسا لگتا ہے کہ وہ اپنے اس حصے کو کھو رہی ہے، جس نے اسے  واقعی، واقعی اداس اور تنہا کردیا ہے۔

بیلا حدید نے لکھا کہ ”مجھے اچھا لگتا کہ میں اپنے والد کے ساتھ پرورش پاتی،روز ان کے ساتھ رہتی، اسلامی تعلیمات سیکھتی اور اسلامی معاشرے میں رہ کر ان پر عمل کرتی لیکن افسوس مجھے اسکا موقع نہیں ملا“۔

سپر ماڈل نے کہا کہ وہ خود کوخوش قسمت سمجھتی ہیں کہ وہ ایسی پوزیشن پر ہیں جس میں وہ اپنی بات کرسکتی ہیں اور لوگوں کی آواز دنیا تک پہنچاسکتی ہیں ،اس لیے انہیں اپنے کام سے ہاتھ دھونے کا کوئی ڈر نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے پاس بہت سی کمپنیاں تھیں جنہوں نے میرے ساتھ کام کرنا چھوڑ دیا۔

واضح رہے کہ بیلا حدید دور حاضر کی مقبول ترین اور سب سے زیاہ پیشکشیں قبول کرنھے والی ماڈل ہیں جو نیویارک اور یورپ میں کیٹ واک کی قیادت کرتی ہیں۔وہ اکثر وبیشتر مسلم مخالف اور فلسطین مخالف مہم پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتی رہی ہیں۔

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ  نے  مسلمانوں اور تارکین وطن کو نشانہ بنانے کے لیے ان پر  سفری پابندیاں عائد کرنے کی کوشش کی تو بیلا حدید نےکہا کہ انہیں ایک مسلمان اور ایک مہاجر کی بیٹی ہونے پر فخر ہے۔وہ فلسطینیوں کی حمایت  میں سخت ترین پیغامات سوشل میڈیا پر شیئر کرتی رہی ہیں  اور گزشتہ سال انہوں نے نیویارک میں فلسطین کی حمایت میں منعقدہ مارچ میں شرکت بھی کی تھی۔

متعلقہ تحاریر