خداداد صلاحیتوں کے مالک سنی قوال ، حکومتی مدد کے منتظر
سنی قوال نے نیوز 360 کو بتایا کہ ان کو گانے بجانے کے علاؤہ کچھ نہیں آتا اس لئے وہ کسی کے آگے ہاتھ پھیلانے کی بجائے مختلف ریسٹورنٹ میں پرفارم کرکے کمائی کرتے ہیں۔
کہتے ہیں فن در حقیقت تحفہ الٰہی ہے اور فن کسی بھی قسم کا ہوسکتا ہے۔ فن کے حامل شخص کو فنکار کہتے ہیں اور اگر یہ فن سنگیت یعنی گلوکاری سے وابستہ ہو تو اس فنکار کو سنگیت کار یا گلوکار کہتے ہیں۔
سنگیت یا گلوکاری میں بہت کچھ آتا ہے جیسے گانے بجانے سے متعلق جو کچھ بھی انسان کے دماغ میں آسکتا ہے وہ سب اس فن کا کمال ہوتا ہے۔ جیسے کچھ لوگ نعت پڑھتے ہیں، حمد باری تعالیٰ پیش کرتے ہیں ، گانا گاتے ہیں، قوالی پرفارم کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
کیا آر آر آر کے ڈائریکٹر ٹام کروز اور ول اسمتھ کے ساتھ نئے پراجیکٹ پر کام کررہے ہیں؟
جونی ڈیپ کی اپنی خاتون وکیل کے ساتھ ڈیٹنگ کی خبریں عروج پر
ایسے بہت سے فنکار ہوتے ہیں جن پر خدا کی خاص رحمت ہوتی ہے ، کہ وہ وہ اپنے فن سے اپنا نام پیدا کرتے ہیں اور سننے والوں کو اپنا گرویدہ بنا لیتے ہیں، جس سے وہ داد دیئے بغیر نہیں رہ پاتے مگر یہاں فن کی قدر کرتا کون ہے۔
ہمارے پیارے ملک پاکستان میں شاید فن کا کوئی قدردان ہے ہی نہیں ، جبکہ ہمسایہ ملک بھارت میں فنکاروں کیلئے ایک بہت بڑی کامیاب ترین انڈسٹری موجود ہے جہاں ناصرف فن کو پسند کیا جاتا ہے بلکہ فنکار کی بھی بڑی قدر و عزت ہے۔
پاکستان میں فن اور فنکار سڑکوں پر پرفارم کرتے ہوئے دو وقت کی روٹی کمانے پر مجبور ہیں ، ایسے ہی ایک فنکار ، جن کا تعلق راجستھان سے ہے گانا بجانا ان کا خاندانی پیشہ ہے ۔ وہ بچپن سے ہی گانا بجانے یعنی سنگیت سے وابستہ ہیں۔
صوبائی دارالحکومت لاہور کے قریب شاہدرہ میں ایک معمولی سے دو کمروں کے گھر میں کرائے پر فیملی کے ساتھ رہتے ہیں اور لاہور کے پوش علاقوں میں ریسٹورنٹس پر پرفارم کرتے ہوئے اپنا گزارا کرتے ہیں۔
سنی قوال اب بھی ہر رات لاہور کے علاقے گلبرگ میں نجی ریسٹورنٹ پر ہارمونم بجاتے ہوئے قوالی پیش کرتے ہیں اور وہاں پر موجود لوگ اس کی حوصلہ افزائی یا داد دیتے ہوئے چند پیسے بھی دے دیتے ہیں۔
سنی قوال نے نیوز 360 کو بتایا کہ ان کو گانے بجانے کے علاؤہ کچھ نہیں آتا اس لئے وہ کسی کے آگے ہاتھ پھیلانے کی بجائے مختلف ریسٹورنٹ میں پرفارم کرکے کمائی کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وہ مختلف ریسٹورنٹس میں مہدی حسن کی گائی ہوئی غزلیں اور قوالی استاد نصرت فتح علی خان کی پیش کرتے ہیں، لوگ کچھ پیسے دے جاتے ہیں اس کے علاؤہ کبھی کبھار کوئی ایونٹ بھی مل جاتا ہے۔
سنی قوال کا کہنا ہے کہ اس کے مالی حالات بہت تنگ ہے اگر اس کی کوئی مدد ہوسکے تو اس کو ایونٹس کی شکل میں پرفارم کرنے کا موقع دیتے ہوئے اس کی مدد کردی جائے۔
ہمارے معاشرے میں سنی قوال جیسے ایسے بہت سے ایسے فنکار اور فن سے وابستہ لوگ ہے جو ہماری توجہ کے منتظر ہیں۔