بشریٰ انصاری نے لفافہ صحافت اور عمران خان  پر منیب فاروق کو لاجواب کردیا

مکان اور فارم ہاؤس دیکھا کریں، پھر آپ کو سمجھ آجائے گی کہ لفافہ صحافی کیا ہوتا ہے، عمران خان غیرروایتی سیاست دان ہیں تو پچھلے 70،75 سالوں سے جو کچھ ہورہا ہے وہ ہماری روایات ہیں؟ اداکارہ کا جیو نیوز کے پروگرام ہنسنا منع ہے میں اظہار خیال

سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے لفافہ صحافت اور عمران خان سے متعلق موقف پر اینکر پرسن منیب فاروق کو لاجواب کردیا۔

 بشریٰ انصاری اور منیب فاروق نے ہفتے کوجیو نیوز پر نشر ہونے والے تابش ہاشمی کے مزاحیہ پروگرام ہنسنا منع ہے میں بطور مہمان شرکت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

عالمی یوم ذہنی صحت پر ماورا حسین، منشا پاشا اور ماہرہ خان نے کیا کیا؟

علی ظفر کی چکن کڑاہی بنانے کی دوسری کوشش صارفین کو پسند آگئی

پرورگرام میں سوال و جواب کے سیگمنٹ  کے دوران ناظرین میں موجود ایک نوجوان نے منیب فاروق سے سوال کیا کہ لفافہ صحافی کیا ہوتا ہے  اور کیا انہوں نے کبھی لفافے بٹتے دیکھے ہیں؟

منیب فاروق نے کہا کہ  مجھے جتنا عرصہ ہوا ہے میں نے ٹوئٹر اور سوشل میڈیا پر  تو کافی چیزیں چلتی ہوئی دیکھی ہیں لیکن  کم ازکم میں نے آج تک نہیں دیکھا کہ فلانہ لفافہ صحافی ہے یا فلانے صحافی کا وظیفہ لگا ہوا ہے، کم ازکم میں اس چیز کا گواہ نہیں ہوں۔

اس موقع پر بشریٰ انصاری نے لقمہ دیا کہ آپ ان کے مکان اور فارم ہاؤس دیکھا کریں، پھر آپ کو سمجھ آجائے گی کہ لفافہ صحافی کیا ہوتا ہے،لفافہ دیکھنے کی کیا ضرورت ہے۔

سوال و جواب کے سیگمنٹ کے دوران میزبان تابش ہاشمی نے منیب فاروق سے سوال کیا کہ آپ کا کہنا ہے کہ عمران خان ایک غیرروایتی سیاستدان ہیں،انہوں نے ایسا کیا غیرروایتی کردیا ؟

منیب فاروق نے کہا کہ  ان کا ہرکام ہی غیرروایتی ہے، اپوزیشن میں تھے جب بھی، حکومت میں آئے جب بھی اور حکومت سے نکلے تو اس دوران جوبھی ان کا طرز  عمل ہے وہ انہیں غیر روایتی سیاستدان بناتا ہے یعنی کہ  میں سمجھتا تھا کہ تھوڑا سا کوئی ٹھہراؤ یا رکاوٹ ہوتی ہے کہ انسان بہت ساری باتیں نہیں کرتا لیکن عمران خان کا یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں عزت دی،انہوں نے اس پر کیپیٹلائز کیا،میرا خیال ہے کہ وہ اب بھی ایسی شخصیت رکھتے ہیں جیسے وہ ٹیفلون سے بنے انسان ہیں آپ ان پر جوبھی چیز پھینکیں گے تووہ رکے گی نہیں پھسل کر نیچے آجائے گی۔

اس موقع پر بشریٰ انصاری نے مداخلت کرتے ہوئے کہاکہ سیاست کی جو روایات اب تک چلتی رہی ہیں، ان میں سے کسی ایک کو ہم نمونہ نہیں بناسکتے کہ یہ روایتی ہیں اور یہ غیر روایتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جوہماری پچھلی تاریخ چلی آرہی ہے کیا وہ روایتی تھی؟کیا ہماری روایات وہی ہیں جو ہم 70،75 سال سے دیکھ رہے ہیں،اس شخص کو اگر ہم کہہ دیں کہ یہ غیر روایتی ہے تو پھر روایتی لوگ کون ہیں؟ کیا روایتی لوگوں کی روایات سے ہم اتفاق کرتے ہیں ؟ وہ روایات ہی کیا ہیں جو کچھ کی کچھ ہوگئیں۔

اس موقع پر پروگرام کے میزبان تابش ہاشمی سینئراداکارہ کی بات سے متفق نظر آئے جبکہ منیب فاروق بھی خاموشی سے اثبات میں سر ہلاتے رہے۔

متعلقہ تحاریر