بیوی کے ساتھ وڈیو میں کوئی بدنامی نہیں، عفت عمر کی انوکھی منطق
اعظم سواتی کیلیے کوئی ہمدردی نہیں ، وہ جھوت بول رہے ہیں، اگر آئی ایس آئی فیک وڈیو بنائے گی تو وہ اہلیہ کیساتھ کیوں ہوگی؟ اداکارہ کو اپنے ٹوئٹ پر شدید تنقید کا سامنا

اداکارہ عفت عمر نے اعظم سواتی کی اپنی اہلیہ کے ساتھ لیک کی گئی مبینہ وڈیو پر انوکھی منطق پیش کردی۔
کہتی ہیں بیگم کے ساتھ وڈیو میں کوئی بدنامی نہیں ہوتی۔
یہ بھی پڑھیے
ایف آئی اے کی پھرتیاں، اعظم سواتی کی وڈیو کا فوری فارنزک، جعلی بھی قرار دے دی
سینیٹر اعظم سواتی کی ایک مبینہ برہنہ ویڈیو نے پورے نظام کو برہنہ کردیا
اداکارہ عفت عمر نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ اعظم سواتی کیلیے کوئی ہمدردی نہیں ، وہ جھوت بول رہے ہیں، اگر آئی ایس آئی فیک وڈیو بنائے گی تو وہ اہلیہ کیساتھ کیوں ہوگی؟
no sympathy for @AzamSwati he is lying if isi to make a fake video why would it be with wife?
— Iffat Omar Official (@OmarIffat) November 5, 2022
ایک صارف نے اداکارہ کے ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھاکہ یہی تو نکتہ ہے،دماغ لگاؤ پٹواری پن سے باہر آکر سوچو، نجی وڈیو بنی تاکہ بدنام کیا جاسکے، اصل میں بدنامی کیا ہوتی ہے تم کیا جانو۔
a video with wife is no badnaami
— Iffat Omar Official (@OmarIffat) November 5, 2022
عفت عمر نے صارف کے تبصرے پر لکھا کہ بیوی کے ساتھ وڈیو میں کوئی بدنامی نہیں۔اس پر جوابی تبصرہ کرتے ہوئے صارف نے لکھا کہ بیوی کے ساتھ برہنہ وڈیو بنانا اور پھر اسے عام کرنا بدنامی ہے بڑی بدنامی ہے۔ایک اور صارف نے اداکارہ پر طنز کرتے ہوئے لکھاکہ ان کیلیےبدنامی نہیں ہوگی۔
اداکارہ کے ٹوئٹ پر طویل بحث چھڑ گئی صارفین کی اکثریت انہیں شدید لعن طعن کا نشانہ بنایا تاہم کچھ صارفین ان کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے بھی نظرآئے۔
اعظم سواتی صاحب کا یہ کلپ چیئرمین سینیٹ اور تمام پارلیمان کے منہ پر طمانچہ ہے۔ کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ ہماری انٹیلیجنس والے اس حد تک بے غیرت ہو جائیں گے اور ہماری دینی، معاشرتی اخلاقیات کی اس طرح دھجیاں بکھیر دیں گے۔ کسی کی عزت نفس محفوظ نہیں۔خدا کی لعنت ہو ان لوگوں پر۔ pic.twitter.com/chxCcHuFJS
— Mustafa Nawaz Khokhar (@mustafa_nawazk) November 5, 2022
یاد رہے کہ ہفتے کو تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی نےا یک پریس کانفرنس کے دوران ریاستی اداروں پر الزام عائد کیا تھا کہ دورہ کوئٹہ کے دوران ان کی اور انکی اہلیہ کی جوڈیشل لاجز میں بنائی گئی نازیبا وڈیو نامعلوم نمبر سے انکی بیٹی کو ارسال کی گئی ہے۔بعدازاں ایف آئی نے دعویٰ کیا تھا کہ سوشل میڈیا پر وائرل اعظم سواتی کی وڈیو فرانزک جانچ میں جعلی ثابت ہوئی ہے۔
دریں اثنا سپریم کورٹ نے جوڈیشل ریسٹ ہاؤس میں اعظم سواتی کے قیام کی تردید کی تھی۔سپریم کورٹ اعلامیے کے مطابق جوڈیشل ریسٹ ہاؤس کوئٹہ کا انتظام رجسٹرار آفس سپریم کورٹ کے پاس ہے، جوڈیشل ریسٹ ہاؤس میں صرف موجودہ اور ریٹائرڈججزقیام کرسکتے ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اعظم سواتی نے سپریم کورٹ ریسٹ ہاؤس کوئٹہ میں کبھی قیام نہیں کیا، اسپیشل برانچ بلوچستان کے مطابق اعظم سواتی بلوچستان جوڈیشل کمپلیکس میں رہےہیں اور بلوچستان جوڈیشل کمپلیکس سپریم کورٹ کے کنٹرول میں نہیں ہے۔
دوسری جانب بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی نے واضح کیا ہے کہ اس کے ہاں رہائش یا ریسٹ ہاؤس کی سہولت سرے سے میسر ہی نہیں ہے۔اس وضاحت نے معاملے کومزید مشوک بنادیا ہے۔