ہڈی میں ٹرانس ویمن کے ساتھ کام ناقابل یقین تجربہ رہا، نواز الدین صدیقی

بالی وڈ کے مشہور و معروف اداکار نوازالدین صدیقی کے مطابق فلم ہڈی کے سیٹ پر خواجہ سراؤں کی موجودگی اُنہیں بااختیار بنارہی تھی جبکہ ٹرانس ویمن کے بارے میں میرے  دل میں ان کا احترام مزید بڑھ گیا ہے جبکہ پاکستانی خواجہ سراہوں کے موضوع پر بننے والی فلم جوائے لینڈ دوبارہ تنازعات کا شکار ہوگئی

بالی وڈ کے مشہور و معروف اداکار نوازالدین صدیقی کا کہنا ہے کہ فلم ہڈی میں اصل خواجہ سراہوں کے ساتھ کام ناقابل یقین تجربہ اور خوشی ملی ہے  جبکہ ٹرانس ویمن کا احترام  بھی بڑھ گیا ہے ۔  

مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں نوازالدین صدیقی نے کہا کہ فلم ہڈی میں حقیقی زندگی کی ٹرانس خواتین کے ساتھ کام کرنا ایک ناقابل یقین تجربہ رہا ہے۔ ان کی موجودگی بااختیاری کا استعمارہ رہی ۔

یہ بھی پڑھیے

دی لیجنڈ آف مولاجٹ 200 کروڑ کے سنگ میل کے قریب، برطانیہ میں نیا ریکارڈ بنا ڈالا

میڈیا رپورٹ کے مطابق نوازالدین صدیقی نے فلم ہڈی میں 90 سے زائد خواجہ سراہوں کے ساتھ کام کیا ہے۔ نواز الدین صدیقی ایک چیلنجنگ کردار کے حوالے سے مشہور ہیں اور کردار کے لیے مطلوبہ بہترین ورژن میں خود کو پیش کرتے ہیں ۔

اپنے ایک انٹرویو میں نوازالدین نے کہا کہ فلم’ہڈی‘ میں ٹرانس ویمن کے ساتھ کام کرکے  ناقابلِ یقین تجربہ رہا۔  فلم میں کام کرکے  خواجہ سراہوں کے بارے میں مزید جاننے کا موقع ملا  جوکہ میرے ایک اعزاز کی بات ہے ۔

بالی وڈ اداکار کا کہنا تھا کہ فلم سیٹ پر خواجہ سراؤں کی موجودگی اُنہیں بااختیار بنا رہی تھی۔فلم ہڈی کے بعد سے ٹرانس ویمن کے بارے میں میرے  دل میں ان کا احترام مزید بڑھ گیا ہے ۔

نواز الدین صدیقی نے خواجہ سرا کا کردار ادا کرنے پر اپنی بیٹی کے ردِعمل کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ’میری بیٹی بہت پریشان ہوئی جب اس نے  مجھے اسکرین پر ایک خاتون کے لباس میں دیکھا۔

یہ بھی پڑھیے

فلم جوائے لینڈ کو نمائش کی اجازت مل گئی،کل ملک بھر میں ریلیز کی جائیگی

جبکہ دوسری جانب خواجہ سراؤں کی حالت زار پر مبنی بین الاقوامی شہرت یافتہ پاکستانی فلم جوائے لینڈ پر دو بار پابندی لگنے کے باعث اندرون ملک تنازعات کا سامنا ہے۔

سنسر بورڈ آف فیڈرل سرٹیفیکیشن (سی بی ایف سی) کی منظوری کے بعد اب فلم جوائے لینڈ کی نمائش پر پابندی اٹھائے جانے کے 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں پنجاب حکومت نے پابندی عائد کردی ہے۔

متعلقہ تحاریر