ایوا بی کاگارڈین میں شائع انٹرویو چوری کرنے پر روزنامہ جنگ پر تنقید
گارڈین سے وابستہ شاہ میر بلوچ کا سوشل میڈیا پر جنگ گروپ سے احتجاج، روزنامہ جنگ نے نشاندہی کے باوجود ویب سائٹ سے انٹرویو ہٹایا نہ شاہ میر کو کریڈٹ دیا

معروف اردو روزنامہ جنگ کو برطانوی اخبار دی گارڈین کی خبر چوری کرنے پر تنقید کا سامنا ہے۔جنگ اخبار نے کراچی کی مقبول کی باحجاب ریپر ایوا بی کا گارڈین میں شائع ہونے والا انٹرویو روزنامہ جنگ میں اپنے انٹرویو کے طور پر چھاپ دیا ۔
ایوابی کا انٹرویو کرنےو الے گارڈین سے وابستہ شاہ میربلوچ نے روزنامہ جنگ پر اپنی خبر کو سرقہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اسے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
یہ بھی دیکھیے
جیو نیوز نے وزیرداخلہ شیخ رشید کے انٹرویو کی وڈیو سنسرکیوں کی؟
جنگ گروپ کے انگریزی اخبار اور نیوز چینل کی غلطیوں پر عوامی تنقید
جنگ اخبار کی ویب سائٹ پر اپنی خبر کی اشاعت کے بعد شاہ میر بلوچ نے ٹوئٹر پر لکھا کہ جنگ اخبار! آپ نے بغیر کسی کریڈٹ کے ایوا بی پر گارڈین میں شائع ہونے والی میری رپورٹ شائع کی ہے۔ یہ غیر اخلاقی حرکت ہے،اگر اجازت نہ ملے تو کریڈٹ دینا ضروری ہے۔
Hi @jang_akhbar you have published my @guardian report on Eva B without any credit. This is unethical https://t.co/Cc3bUJeyXp
— Shah Meer Baloch (@ShahmeerAlbalos) February 15, 2022
شاہ میر بلوچ کے احتجاج کے باوجود جنگ اخبار نے اب تک کہانی کو ہٹایا اور نہ ہی شاہ میر بلوچ کو کریڈٹ دیا ہے ۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جنگ اور جیو میڈیا گروپ کو دوسرے اخبارات و جرائد کی خبریں انہیں کریڈٹ دیے بغیر چھاپنے پر تنقید کا سامنا ہے۔گزشتہ ماہ بھی جیو نیوز نے اپنی سابق رپورٹر فرحت جاوید ربانی کی جانب سے بی بی سی کیلیے کیے گئے وزیر داخلہ شیخ رشیدکے انٹرویو کی وڈیو کاترمیم شدہ وڈیو ورژن نشر کیا تھا۔ ناقدین نے سوال اٹھایا تھا کہ یہ ویڈیو چوری کرنے کی کوشش تھی یا جان بوجھ کر خاتون رپورٹر کو باہر رکھنے کی کوشش تھی۔
@geonews_urdu this is theft, don’t have the grace to give credit? At least don’t stretch the video to get the BBC logo and our reporter @FarhatJavedR out of the frame. Shameful!!! pic.twitter.com/HzOGnbWnkt
— Asif Farooqi (@Asif_Farooqi) January 27, 2022
بی بی سی اردو کے ایڈیٹر آصف فاروقی نے جیو نیوز کے اس عمل کو چوری قرار دیا تھا۔آصف فاروقی نے اپنے ٹوئٹ میں جیونیوز کے اس عمل کو شرمناک قرار دیتے ہوئے لکھا کہ یہ چوری ہے، کریڈٹ دینے کی توفیق نہیں کی تو کم از کم بی بی سی کے لوگو اور ہماری رپورٹر فرحت جاوید ربانی کو فریم سے باہر نکالنے کے لیے ویڈیو کو تو نہ پھیلاتے۔
@geonews_urdu this is theft, don’t have the grace to give credit? At least don’t stretch the video to get the BBC logo and our reporter @FarhatJavedR out of the frame. Shameful!!! pic.twitter.com/HzOGnbWnkt
— Asif Farooqi (@Asif_Farooqi) January 27, 2022
ہم نیوز سے وابستہ خاتون صحافی نے بھی آصف فاروقی کی ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ جیو اور جنگ کی پرانی عادت ہے کہ وہ وڈیوز چوری کرتے ہیں اور کریڈت بھی نہیں دیتے۔انہوں نے میری شیئر کردہ چیئر مین سینیٹ کی خصوصی فوٹیج کے ساتھ بھی ایسا ہی کیا تھا(میرا نام چھپا دیا تھا) جس میں انہیں بڑے بھائی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔









