پاکستان میں 91 فیصد موثر روسی ویکسین کی منظوری

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان نے اسپٹنک-5 کو ہنگامی استعمال کی اجازت دی ہے۔

حکومت پاکستان کرونا وبا سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے سرگرم دکھائی دے رہی ہے۔ چین کی کرونا سے بچاؤ کی ویکسین پاکستان پہنچنے کے بعد حکومت نے روسی ویکسین کو ہنگامی بنیادوں پر استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

پاکستان میں کرونا وائرس 11 ہزار سے زائد جانیں نگل گیا ہے۔ وبا نے پچھلے سال خوب تباہی مچائی لیکن اب بالآخر کرونا سے بچاؤ کی چینی ویکسین پاکستان پہنچ گئی۔ میڈیکل اسٹاف کو ویکسین لگائے جانے کا عمل بھی شروع کردیا گیا ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ چین میں سائنوفام ویکسین کے خاطرخواہ نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ کرونا سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں اول نمبر پر براجمان چین اب کیسز کے اعتبار سے فہرست میں 83 ویں نمبر پر موجود ہے۔

چین کی ویکسن کی پاکستان آمد کے بعد حکومت نے روس کی تیار کردہ ویکسین کو بھی ہنگامی استعمال کی اجازت دے دی جوکہ قابل تعریف ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ڈبلیو ایچ او نے چینی ویکسین کے بجائے امریکی ویکسین کیوں منظور کی؟

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) کے اجلاس میں روسی ویکسین اسپٹنک-5 کو ہنگامی استعمال کی باقاعدہ اجازت دی گئی۔ ویکسین کو روسی ترقیاتی سرمایہ کاری فنڈ کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل نے برطانوی میڈیکل جریدے دی لینسیٹ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ اسپٹنک-5 ویکسین کرونا سے بچاؤ میں 91 فیصد تک موثر ہے۔ ویکسین کے کلینکل ٹرائل میں 40 ہزار رضاکار شامل ہوئے ۔ ضعیف العمر افراد میں بھی ویکسین کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے۔

واضح رہے کہ انڈیا ، وینزویلا اور بیلاروس میں اسپٹنک 5 کے کلینکل ٹرائل کا اعلان پہلے ہی کیا جاچکا ہے۔

متعلقہ تحاریر