فائزر کاکووڈ 19 سے بچاؤ کی ویکسین سازی میں پیشرفت کا دعوی

   ایف ڈی اے سے مزاکرات کے بعد 32 کیسز کو عبوری تجزیے سے منہا کرنے کے بعد  پہلا عبوری تجزیہ 62 مخلتف کیسز پر کیا گیا تھا۔

ادویات بنانے والی بین الاقوامی کمپنی فائزر نے دعوی کیا ہے کہ اُن کی ایم آر این اے ویکسین نے عبوری تجزے کے دوران کووڈ 19 کے خلاف مزاحمت کے واضع اشارے دیے ہیں۔ یہ تجزیہ ایسے اُمیدواروں پر کیا گیا تھا جن میں کووڈ 19 کے اثرات موجود تھے۔

   ایف ڈی اے سے مزاکرات کے بعد 32 کیسز کو عبوری تجزیے سے منہا کرنے کے بعد  پہلا عبوری تجزیہ 62 مخلتف کیسز پر کیا گیا تھا۔
تجزیے کو دو مختلف حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ پہلا وہ جن کو ویکسین دی گئی تھی اور دوسرا وہ جن کو پلاسیبو دیئے گئے تھے۔ جنہیں پلاسیبو دیا گیا تھا اُن میں دوسری خوراک کے بعد اِس ویکسین کی کارکردگی میں 90 فیصد تک بہتری دیکھی گئی۔

یہ بھی پڑھیے

کرونا کا سردیوں میں طاقتور ہوجانا مفروضہ یا حقیقت؟

اِس کا مطلب یہ ہے کہ ویکسین دینے کے 28 دن بعد مطلوبہ تحفظ حاصل کیا گیا ہے۔ یہ ویکسین دو خوراکوں پر مشتمل تھی۔

 فائزر کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے تحقیق آگے بڑھے گی ویکسین کی کارکردگی کی شرح میں فرق آ سکتا ہے۔ ڈی ایم سی نے فی الحال کسی حفاظتی اندیشے کا اظہار نہیں کیا ہے اور تجویز کیا ہے کہ تحقیق کے دوران مذید حفاظتی اقدامات کو مدِ نظر رکھا جا ئے اور اعدادوشمار کو مرتب کیے جانے کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔ اعدادوشمار کا تبادلہ دنیا بھر کے حُکام کے ساتھ متواتر کیا جانا چاہیے۔

متعلقہ تحاریر