پاکستان میں کرونا وائرس نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

کرونا کے مثبت کیسز کی شرح ایک ہفتے کے دوران 3.31 فیصد سے بڑھ کر 4.16 فیصد ہوگئی۔

کرونا وائرس نے پاکستان میں ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے کیسز کی شرح میں گذ شتہ ایک ہفتے کے دوران 3.31 سے بڑھ کر 4.16 فیصد ہو گئی ہے۔

ڈاکٹر فیصل سلطان کا ٹوئٹ

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ پاکستان میں کرونا کے کیسز اور اسپتال میں مریضوں کی تعداد ایک بار پھر بڑھ رہی ہے۔ کرونا کے کیسز میں گذ شتہ 2 ماہ کے دوران جو کمی دیکھی گئی تھی اُس میں اب واضح طور پر اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرونا کے مثبت کیسز کی شرح ایک ہفتے کے دوران 3.31 فیصد سے بڑھ کر 4.16 فیصد ہوگئی ہے، ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ وبا ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ کرونا کی دوسری لہر تیزی سے پھیل رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ کرونا کی نئی لہر اس بار ان علاقوں تک بھی پہنچ سکتی ہے جو پہلی لہر کے دوران بچ گئے تھے۔

عوام گمراہ کن خبروں کا نوٹس نہ لیں

معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا ہے کہ عوام کرونا ویکسین سے متعلق گمراہ کن اور جھوٹی باتوں پر کان نہ دھریں اور ویکسین لگوانے میں سستی سے کام نہ لیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ معمر افراد کو ویکسین لگانے کے لیے رجسٹریشن کا سلسلہ چل رہا ہے۔

Courtesy: Twitter

یہ بھی پڑھیے

پابندیوں میں نرمی کرونا کو تقویت بخشنے لگی

این سی او سی کی رپورٹ

این سی او سی کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ گذ شتہ ماہ فروری میں پابندیوں میں نرمی کے اعلان کے بعد سے کرونا کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ 27 فروری کو ایک ہزار 176 کیسز رپورٹ ہوئے تھے لیکن اس کے بعد یہ تعداد بڑھتی رہی اور آج ایک ہزار 579 کیسز سامنے آئے ہیں۔

اموات میں اضافہ

گذ شتہ بروز جمعہ  5 مارچ 2021 کو ملک بھر میں مزید 52 افراد کرونا وائرس سے جاں بحق ہوگئے جبکہ 1 ہزار 579 نئے کیسز رپورٹ ہو ئے۔ این سی او سی کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق ملک میں کرونا متاثرین کی مجموعی تعداد 5 لاکھ 87 ہزار 14 ہوچکی ہے جن میں فعال کیسز کی تعداد 17 ہزار 117 ہے۔ جبکہ اموات کی تعداد 13 ہزار 128 ہوگئی ہے۔

سیکریٹری نیشنل ہیلتھ سروس کا بیان

کووڈ 19 ویکسین کے حوالے سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ( پی اے سی ) کو بریفنگ دیتے ہوئے نیشنل ہیلتھ سروس ( این ایچ ایس ) کے سیکریٹری امیر اشرف خواجہ نے کہا ہے کہ گذ شتہ سال منگوائی گئی ویکسین تقسیم کردی گئی ہے تاہم اس سال حکومت کا ویکسین منگوانے کو کوئی ارادہ نہیں۔ اگر کسی فلاحی ادارے یا ملک سے ویکسین مل گئی تو تقسیم کردیں گے۔

 

تاہم این ایچ ایس کے سکریٹری نے پی اے سی کو آگاہ کیا ہے کہ چینی دوا ساز کمپنی سائنو فارم نے کوویڈ 19 ویکسین کی 10 لاکھ خوراکیں فراہم کرنے کا کہا ہے۔ جس میں سے 5 لاکھ خوراکیں موصول ہو گئی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ 10 لاکھ خوراکوں میں سے 2 لاکھ 75 ہزار خوراکیں صحت سے متعلق پیشہ ور افراد کو فراہم کی جائیں گے۔

دوسری جانب نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر میجر جنرل عامر اکرام کا کہنا ہے کہ چینی ویکسین کی ایک خوراک کی قیمت 13 ڈالر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چین جیسے بین الاقوامی عطیہ دہندگان اور دوست ممالک پر انحصار کر رہا ہے۔

پاکستان میں ویکسین کے استعمال کا رجحان

دنیا بھر میں کرونا خلاف ویکسین کا استعمال بڑھتا جارہا جبکہ پاکستان میں ویکسین کے حوالےسے غلط اطلاعات کی وجہ سے لوگوں میں ویکسین کے استعمال کے حوالے سے خدشات موجود ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان میں طب کے شعبے سے بھی منسلک افراد بھی ویکسین کی خوراک لینے میں ہچکچاہٹ کا شکار دکھائی دے رہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر