سندھ میں نئے وائرس کی تصدیق، ویکسین بھی بےاثر

وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کے مطابق آغا خان یونیورسٹی اسپتال میں جنوبی افریقی اور برازیلی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

پاکستان کے صوبہ سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کا کہنا ہے کہ ’سندھ میں کرونا وائرس کی جنوبی افریقی اور برازیلی قسم کے نمونے ملے ہیں جن پر ویکسین بھی اثر نہیں کرتی ہے۔ وباء کی دونوں اقسام میں سے اگر ایک بھی کسی کو لگتی ہے تو وہ شخص بہت زیادہ بیمار ہوسکتا ہے۔‘

وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کرونا کی صورتحال پر اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ گذشہ روز آغا خان یونیورسٹی اسپتال میں کرونا کے 13 نمونوں کا جائزہ لیا گیا جن میں سے 10 میں وباء کی برطانوی قسم، 2 میں جنوبی افریقی جبکہ 1 میں برازیلی قسم کی تصدیق ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ایک فیصد پاکستانی کرونا سے بچاؤ کی ویکسین کے حامل

انہوں نے کہا کہ یہ ایک تشویشناک بات ہے جس سے محکمہ صحت اور اسپتالوں کے نظام پر بہت زیادہ دباؤ بڑھ سکتا ہے کیونکہ برطانوی قسم کا وائرس تیزی سے پھیلنے والا ہے۔ جنوبی افریقی اور برازیلی اقسام کے وائرس سے اموات کی شرح بہت زیادہ ہے جبکہ ان دونوں اقسام کے وائرس پر ویکسین بھی اثر نہیں کرتی ہے۔ ویکسینیشن کرانے کے باوجود بھی یہ وائرس لگ سکتا ہے۔

ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے عوام کو ہدایت کی کہ گھر میں چھوٹی تقریبات سے پرہیز کریں اور غیرضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کریں۔

انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ سندھ میں اتنے برے حالات نہیں ہیں تاہم غیرذمہ داری برقرار رہی تو صورتحال بہت خراب ہوسکتی ہے۔ اگر وباء کا پھیلاؤ انڈیا کی طرح ہوا تو پاکستان مشکل میں آسکتا ہے اس لیے ہمیں پہلے سے حفاظتی انتظامات کرنے ہوں گے۔

متعلقہ تحاریر