پی سی ڈی اے نے عوام کو جعلی ادویات کی فروخت سے خبردار کردیا
پاکستان کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ریٹیلر حضرات جعلی ادویات کی خریداری سے بچنے کے لیے کمپنیز کے مقرر کردہ ڈسٹری بیوٹرز سے ادویات خریدیں۔

کراچی سمیت پاکستان کے مختلف شہروں میں جعلی ادویات کی فروخت سرعام جاری ہے اس بات کا انکشاف پاکستان کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا ہے۔
ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ مندرجہ ذیل جعلی ادویات مارکیٹ میں بڑی تعداد میں فروخت ہورہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
کراچی میں کمپنی کے گودام پر چھاپہ، پیناڈول کی ذخیرہ شدہ 4کروڑ 80لاکھ گولیاں برآمد
کراچی کی میڈیسن مارکیٹ پر چھاپہ، پیناڈول کی ڈھائی لاکھ گولیاں برآمد
1: میرونم انجیکشن 500 ایم جی
2: میرونم انجیکشن 1 ایم جی
3: رائزک انجیکشن
4: روسیفین انجیکشن 1 ایم جی
5: ڈیکاڈرن انجیکشن
6: ٹائٹن انجیکشن
7: ٹینزو انجیکشن
8: ڈیکسو کیپسول 600 ملی گرام
9: مکسل کیپسول
10: ویلوسیف کیپول 500 ملی گرام
11: ڈوفیسٹن ٹیبلیٹ
12: کیف لام ٹیبلیٹ
13: رائجیکس ٹیبلیٹ
14: زینیکس ٹیبلیٹ
15: ڈکلورن ٹیبلیٹ 50 ملی گرام
16: فیمیلا ٹیبلیٹ
پاکستان کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ان ادویات کو بنانے والا مرکزی ملزم نجیب اللہ ولد رفیع اللہ ہے ، جس کا مستقل پتا ژوب بلوچستان ہے جبکہ موجودہ پتا ضلع خانیوال جہانیاں پنجاب ہے۔
اس کے خلاف فیڈرل اور صوبائی ڈرگ ڈیپارٹمنٹ اور مختلف قانون نافذ کرنے والے ادارے تحقیقات کررہے ہیں۔
تمام ہول سیلز اور دکانداروں کو خبر دار کرتے ہوئے پاکستان کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن نے لکھا ہے کہ تمام میڈیسن کا کام کرنے والوں سے اپیل ہے کہ ہوشیار رہیں ، کمپنیوں کے مقرر کردہ ڈسٹری بیوٹرز اور دکانداروں کے علاوہ کسی اور سے خریداری نہ کریں۔
واضح رہے کہ دو روز قبل کراچی کے علاقے سعودآباد میں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے جعلی ادویات بنانے والی ایک فیکٹری کو پکڑا تھا، موقع سے چار ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔