فیصل آباد: پولیس کے ہاتھوں لٹنے پر عدالت جانے والا گداگر کروڑ پتی نکلا
مظفر حسین پلاٹ خریدنے جارہا تھا، پولیس اہلکاروں رقم چھین کر آپس میں بانٹ لی، متاثرہ بھکاری کی درخواست پر عدالت نے بینک اسٹیٹمنٹ نکلوایا تو اکاؤنٹ میں 3 کروڑ روپے نکل آئے، تھانیدار اور اہلکاروں پر مقدمہ درج
فیصل آباد میں پولیس کے ہاتھوں 7 لاکھ روپے سے محروم ہونے پر عدالت کا دروازہ کھٹکٹانے والا گداگر کروڑ پتی نکلا۔
عدالت نے بھکاری سے 7 لاکھ روپے چھیننے والے تھانیدار اور اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیے
پیشہ ور بھکاری کراچی کی دکانوں سے سالانہ کتنے ارب روپے کماتے ہیں؟
فیصل آباد میں مظفر نامی گداگر کے کروڑ پتی ہونے کا انکشاف اس وقت ہوا جب بھکاری پولیس کی جانب سے 7 لاکھ روپے چھیننے پر عدالت پہنچا۔ بھکاری نے عدالت میں دائر درخوات میں موقف اپنایا کہ پولیس اہلکاروں نےاس سے 7 لاکھ روپے چھین لئے ہیں، عدالت نے بھکاری کے پاس اتنی خطیر رقم کی موجودگی کی تصدیق کے لئے جب بینک اسٹیٹمنٹ منگوائی تو پتہ چلا کہ بھکاری 3 کروڑ روپے کا مالک ہے۔
بھکاری مظفر حسین نے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں درخواست دائر کی جس میں مؤقف پیش کیا کہ 25 سال سے بھیک مانگ کر رقم بینک میں جمع کروا رہا ہوں، اس رقم سے میں نے 7 لاکھ روپے کا پلاٹ خریدا، خریدے ہوئے پلاٹ کی رقم دینے جا رہا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے 7 لاکھ چھین کر آپس میں بانٹ لئے۔
مقدمے میں نامزد پولیس اہلکاروں نے عدالت میں پیش ہوکر مؤقف اختیار کیا کہ بھکاری جھوٹ بول رہا ہے، اس کے پاس 7 لاکھ کہاں سے آئے۔عدالت نے جب بھکاری کا بینک ریکارڈ طلب کیا تو اس کے اکاؤنٹ میں مزید 3 کروڑ روپے موجود تھے۔
عدالت نے بھکاری سے 7 لاکھ روپے چھیننے کے الزام پر تھانیدار اور اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔