ذائقہ 360: جتنا گُڑ ڈالو گے اُتنا ہی میٹھا ہوگا

مُحاورہ ہے جتنا گُڑ ڈالو گے اُتنا ہی میٹھا ہوگا۔ اِس کی وجہ یہ ہے کہ مٹھاس کو ہمیشہ گُڑ سے تشبیہ دی جاتی ہے یا پھر شہد سے۔ لیکن گُڑ صرف مٹھاس یا شیرینی کے لیے ہی استعمال نہیں ہوتا بلکہ اِس کا غذائیت والا پہلو بھی ہے۔  

یہی وجہ ہے کہ اسلام آباد میں موسم سرما میں گُڑ کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں مختلف اقسام کا گُڑ دستیاب ہوتا ہے جو اپنی اقسام کے مناسبت سے ڈیڑھ سو سے 3 سو روپے کلو تک دستیاب ہوتا ہے۔

گنے کے رس کو بڑی سی کڑاہی میں پکا کر گاڑھا کیا جاتا ہے جس سےگڑ بنتا ہے۔ اسلام آباد میں گڑ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں سے لایاجاتا ہے۔ چند جگہوں پر اِسے مقامی طور پر بھی تیار کیا جاتا ہے۔

یہ بھی دیکھیے

ذائقہ 360: اسلام آباد کے لوگوں کو سجی بھا گئی

ذائقہ 360: ہریسہ عربوں کا؟ مغلوں کا؟ یا لاہوریوں کا کھابہ؟

یہ گڑ دکانوں کے علاوہ شہر بھر میں ٹھیلے والے بھی فروخت کرتے دکھائی دیتے ہیں۔گڑ کھانے کےبعد بطور سویٹ ڈش، شربت اور مختلف ڈشز بنانے میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اسلام آباد میں گُڑ کی چائے بھی بہت شوق سے پی جاتی ہے۔ چینی کے مقابلے میں گڑ انسانی صحت کے لیے بہت مفید ہے۔

گُڑ میں فاسفورس، کیلشیم، آئرن، اور وٹامن بی کے ساتھ ساتھ میگنیشیم بھی پایا جاتا ہے۔گُڑ کی تاثیر گرم ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ موسم سرما میں یہ جسم کو گرم رکھتا ہے۔ طبی تحقیق کے مطابق گُڑمعدے پھیپھڑوں، آنتوں، گلے اور سانس کی نالی کی صفائی کرتا ہے۔ گُڑ کا شربت جسم کو فوری توانائی دیتا ہے اور ورزش کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے۔

اسلام آباد میں نیوز 360 کے نامہ نگار جاوید نور نے گُڑ کی شیرینی کو اِس ڈجیٹل ویڈیو میں سمونے کی کوشش کی ہے۔ آپ بھی ضرور دیکھیے گا۔

متعلقہ تحاریر