صوبہ خیبرپختونخواہ کی پہلی خاتون ڈی پی او

سونیا شمروز مانسہرہ پولیس ٹریننگ سینٹر میں بطور پرنسپل خدمات سرانجام دے چکی ہیں۔

پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواہ نے تاریخ میں پہلی بار خاتون افسر کی ڈی پی او کے عہدے پر تعیناتی کا اعزاز حاصل کرلیا۔

حال ہی میں برطانیہ سے شیوننگ فیلو شپ حاصل کرکے وطن واپس آنے والی گریڈ 18 کی ایس پی سونیا شمروز کو ڈسٹرک پولیس آفیسرلوئرچترال تعینات کردیا گیا ہے۔ اس سے قبل سونیا شمروز مانسہرہ پولیس ٹریننگ سینٹر میں بطورپرنسپل خدمات سرانجام دے چکی ہیں۔ ان کا تعلق خیبرپختونخواہ کے ضلع ایبٹ آباد سے ہے۔

سونیا شمروز 2013 میں سی ایس ایس کرکے بطوراے ایس پی تعینات ہوئیں۔ وہ ایڈیشنل ایس پی ایبٹ آباد بھی تعینات ہوچکی ہیں۔ سونیا شمروز کو پولیس ٹریننگ اسکول مانسہرہ میں بطور پہلی خاتون پرنسپل خدمات سرانجام دینے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔

سونیا شمروز 2019 میں فیلوشپ کے لیے برطانیہ گئی تھیں جہاں سے ستمبر 2020 میں وہ وطن واپس آئیں۔ انہوں نے خواتین پر تشدد اورتنازعات کے حوالے سے برطانیہ میں عالمی معیار کے مطابق کورس مکمل کیا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سونیا شمروز نے کہا کہ صوبے میں پہلی خاتون ڈسٹرک پولیس آفیسر تعینات ہونے پر فخر ہے۔ دنیا کے کئی ممالک میں مردوں کے ساتھ خواتین بھی دفاع کے شعبے اور پولیس میں خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ضلع چترال کے عوام کی خدمت کا موقع ملا ہے۔ بطورخاتون افسر ضلع کو سنبھالنا کسی چیلنج سے کم نہیں لیکن کے پی پولیس بہادروں کی فورس ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پولیس اہلکاروں سے بد تمیزی نیا فیشن بن رہا ہے؟

متعلقہ تحاریر

ایک تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے