معاشی مشکلات کے سبب شمالی امریکا میں ڈزنی کے 60 اسٹورز بند

کرونا وباء کے دوران ڈزنی کے اسٹورز پر اشیائے خوردونوش کی فروخت میں 7 فیصد کمی ہوئی۔

کرونا کی وباء اور عالمی معاشی حالات کی ابتر ہوتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر والٹ ڈزنی نے شمالی امریکا میں اپنے 60 اسٹورز بند کردیے ہیں جو عالمی سطح پر موجود ان اسٹورز کا 20 فیصد ہیں۔

شمالی امریکا میں 60 اسٹورز کی بندش سے اب والٹ ڈزنی کے امریکا میں فعال اسٹورز کی تعداد 300 رہ گئی ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا تفریحی ادارہ اپنی دکانوں پر گاہکوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے مختلف تجربات کرتا رہتا ہے لیکن اس سب کے باوجود بھی ادارے کا کاروبار سکڑ گیا ہے۔

شمالی امریکا میں 60 اسٹورز کی بندش کے باوجود دنیا بھر میں والٹ ڈزنی کے اسٹوز اور تھیم پارک کی تعداد 600 کے قریب ہے۔ ڈزنی انتظامیہ شمالی امریکا میں اسٹورز کی بندش کا جائزہ لے رہی تاکہ اپنی آئندہ کی حکمت عملی پر نظرثانی کرسکے۔

ڈزنی شمالی امریکا اسٹورز
Courtesy: Tripsavvy

امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق 20 فیصد اسٹورز کی بندش کے دوران والٹ ڈزنی کی توجہ ای کامرس کی جانب مبذول رہی تاہم کمپنی نے یہ نہیں بتایا کہ 60 اسٹورز کی بندش سے کتنے ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کیا گیا ہے۔

والٹ ڈزنی نے دنیا بھر میں کاروبار کے لیے لائسنس حاصل کر رکھے ہیں تاہم گذشتہ سال کرونا وباء کی وجہ سے اس کے اسٹورز پر اشیائے خوردونوش کی فروخت میں 7 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جو کہ تقریباً 4.18 بلین ڈالرز بنتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کیا عبدالحفیظ شیخ کی شکست چائے کی پیالی میں طوفان ہے؟

والٹ ڈزنی نے اپنے کاروباری مقامات پر گاہکوں کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے انٹرنیٹ پر کپڑوں اور اشیائے خوردونوش کی دکانیں کھولنا شروع کردی ہیں۔

امریکی اخبار کے مطابق والٹ ڈزنی کے  شعبہ کنزیومر پراڈکٹ اور گیمز کی صدر اسٹیفنی ینگ کا کہنا ہے کہ’عالمی وباء کے دوران جہاں صارفین کے طرزعمل میں تبدیلی آئی ہے وہیں کاروباری شخصیات نے اپنے کاروبار کی ترویج کے لیے انٹرنیٹ کا استعمال شروع کردیا ہے۔ اسی مناسبت سے والٹ ڈزنی نے بھی اپنے گاہکوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے آن لائن کاروبار شروع کیا ہے۔‘

والٹ ڈزنی کون تھے

والٹ ڈزنی فلمی کارٹونوں کے موجد تھے۔ وہ 1901 میں امریکی شہر شکاگو میں پیدا ہوئے جنہوں نے اسکول سے فارغ ہونے کے بعد شکاگو میں فنون لطیفہ کی اکادمی میں تعلیم حاصل کی۔ 1918 میں امریکی شہر کینساس میں کمرشل آرٹس کی دکان کھولی۔

ڈزنی شمالی امریکا اسٹورشز
Wikipedia

والٹ ڈزنی نے 1922 میں ہالی ووڈ میں مزاحیہ فلمیں بنانی شروع کیں اور سرمایہ اکھٹا کرنے کے لیے نیویارک گئے لیکن ناکام رہے۔ انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور مکی ماؤس کارٹون فلمیں بنانے کا سلسلہ شروع کیا جو دنیا بھر میں بہت مقبول ہوا۔ آج والٹ ڈزنی دنیا کی بڑی کارٹون فلمز بنانے والی کمپنی ہے۔

متعلقہ تحاریر