فیس بک ملازمین مستقل طور پر گھر سے کام کریں گے؟
فیس بک کے 60 ہزار ملازمین گزشتہ سال کرونا کی وباء کے بعد سے گھر سے کام کررہے ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک نے اپنے ملازمین کو گھر سے یا دفتر سے کام کرنے میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کی ہدایت کی ہے۔ کرونا کی وباء کی صورتحال کے پیش نظر کمپنی کے 60 ہزار ملازمین گھر سے کام کررہے تھے۔
فیس بک نے ہدایت کی ہے کہ ملازمین 15 جون تک انتظامیہ کو بتادیں کہ وہ دفتر یا گھر سے کام کرنے میں سے کس کا انتخاب کررہے ہیں۔ تاہم کمپنی چاہتی ہے کہ ملازمین دفتر آئیں تاکہ وہ ٹیم کے ساتھ تعاون بڑھا سکیں۔
کمپنی کا رواں برس ستمبر تک 50 فیصد جبکہ اکتوبر تک 100 فیصد ملازمین کو دفتر بلانے کا منصوبہ ہے لیکن یہ فیصلہ ملازمین پر ہے کہ وہ دفتر آکر کام کرنا چاہتے ہیں یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیے
2013 سے ’ورک فرام ہوم‘ کرنے والے امریکی شہری
فیس بک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مارک زکربرگ بھی گھر سے کام کرنے کے حق میں ہیں۔ مارک زکربرگ چاہتے ہیں کہ 5 سے 10 سال تک کمپنی کے 50 فیصد ملازمین گھر سے کام کریں۔
مارک زکربرگ نے بدھ کے روز اپنے ملازمین سے کہا ہے کہ ’گھر سے کام کرنے کا فائدہ یہ ہوگا کہ انہیں اپنے اہل خانہ کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارنے کو ملے گا اور کام کے بارے میں سوچنے کا موقع بھی ملے گا۔‘
اس سے قبل ٹوئٹر کے سی ای او جیک ڈورسی نے ملازمین کو مستقل طور پر گھر سے کام کرنے کا اختیار دیا تھا۔