اونٹوں کا مقابلہ حسن، کلوننگ کی مانگ میں اضافہ
اونٹ کی خوبصورتی کیلیے بوٹوکس اور کاسمیٹک فلرز کا استعمال کیا جاتا ہے
اونٹ کی خوبصورتی کے مقابلوں کی مسابقتی دنیا میں کلوننگ کی بہت زیادہ مانگ ہے جس کی وجہ سے دبئی کے ایک کلینک میں سائنسدان چوبیس گھنٹے کام کررہے ہیں تاکہ اس صحرائی جانور کی ہوبہو نقل تخلیق کرسکیں۔ہر جانور کے ہونٹوں کو ڈھلا ہوا یا گردن کو لمبا نہیں کیا جارہا لیکن یہ ٹیکنالوجی مالدار گاہکوں کو اجازت دیتی ہے کہ وہ اپنے سب سے خوبصورت اونٹ کے حسن میں جتنا اضافہ کرنا چاہیں کرلیں۔
ریپروڈکٹیو بائیوٹیکنالوجی سینٹر میں متحدہ عرب امارات کے بلند و بالا، فلک بوس عمارتوں کا نظارا دیکھنے کوملتاہے ،سائنسدان خوردبینوں کےذریعے خلیوں پرتحقیق میں مصروف ہیں جبکہ درجنوں کلون شدہ اونٹ باہر گھوم رہے ہیں۔مرکز کے سائنسی ڈائریکٹر نثار وانی نے کہا کہ ہمارے پاس اونٹوں کی کلوننگ کی اتنی مانگ ہے کہ ہم اسے پورا کرنےکی استعداد نہیں رکھتے۔
یہ بھی پڑھیے
وفاق اور سندھ حکومت کی مشترکہ کوشش، عمر شریف کے علاج کے انتظامات مکمل
خوبصورتی کے مقابلے صرف اونٹ ہی کلوننگ انڈسٹری میں شامل نہیں۔ بہت سے صارفین دوڑنے کےمقابلےمیں شامل اونٹوں یادودھ دینے والے جانوروں کو دوبارہ پیدا کرنا چاہتے ہیں لیکن "بیوٹی کوئینز” کے لقب سےجاننےوالےاونٹ سب سےمشہورآرڈرہیں۔ خلیجی گاہک دو لاکھ سے چار لاکھ درہم کے درمیان اس کیلیےادائیگی کریں گے۔اونٹوں کو علاقے کے گرد آلود ریس ٹریک پر پریڈ کرائی جاتی ہے اور ججوں کے ذریعہ جانچ پڑتال کی جاتی ہے ، کبھی کبھار بوٹوکس اور کاسمیٹک فلرز کےاستعمال سے ان مقابلوں کومزید دلچسپ بنایاجاتاہے۔
کویت میں اونٹوں کی نیلامی چلانے والے سعود العتیبی نے کہا کہ گاہکوں کی جانب سے جانوروں کےچہرے کوپسندیدگی سےدیکھنا ان کے کاروبار کی جیت ہے۔انہوں نے کہا کہ اونٹ کی قیمت اس کی خوبصورتی ، صحت اور نسل کے حوالے سے جانی جاتی ہے۔جب نوجوان جانوروں کی بات آتی ہے تو "اونٹ خریدنے سے پہلے گاہک اونٹ کی ماں کی خوبصورتی کا تعین کرنے کے خواہاں ہوتے ہیں۔”بارہ سال پہلے ، دبئی نے دنیا کا پہلا کلون شدہ اونٹ بنانےکا دعویٰ کیا تھا۔سعود العتیبی نےکہاکہ”اب ہم کافی مقدار میں اونٹ پیدا کر رہے ہیں ، شاید ہر سال 10 سے 20 بچے۔ اس سال ہمارے پاس 28 حمل ہیں (اب تک) جن کی تعداد پچھلے سال 20 تھی "۔