اداکارہ عالیہ بھٹ ہندو مذہبی رسم کے خلاف
عالیہ بھٹ نے ایک شادی ملبوسات کے اشتہار میں ہندو مذہبی رسم پر سوال اٹھایا جس نے شدت پسند ہندوؤں کو سیخ پا کردیا

بھارت میں بی جے پی کے راج میں شدت پسندی اورانتہا پسندی نے جوعروج حاصل کیا ہے وہ اس سے قبل نہیں تھا، انتہاپسند ہندوؤں کے شدت پسندی سے بھارت میں رہنے والے مسلمان ہی نہیں بلکہ بالی وڈ کے معروف ادا کار بھی محفوظ نہیں ہیں، حالیہ عالیہ بھٹ شدت پسند ہندوؤں کے نشانے پر ہیں۔
بالی وڈ کےمعروف فلم ساز مہیش بھٹ کی صاحبزادی اور بالی وڈ کی معروف اداکارہ عالیہ بھٹ ان دنوں خبروں کی زینت بنی ہوئی ہیں ان کے ایک شادی ملبوسات کے اشتہار نے بھارت میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
Hi @aliaa08 if u have the courage then ask about polygamy marriage system .Ask abt halala.
Kanyadaan is a ritual and u bhand won’t understand that. pic.twitter.com/ez29MsKuF2— श्वेता श्रीवास्तव (@BahadurBabi) September 21, 2021
یہ بھی پڑھیے
عالیہ بھٹ کی پاکستانی ریپر کی تعریف
معاملہ کچھ یوں ہے کہ عالیہ بھٹ نے ایک شادی ملبوسات کے ایک اشتہار میں کام کیا جس میں ہندو مذہب کی ایک رسم ‘کنیا دان’ کو موضوع بنایا گیا ہے جس کا لفظی مطلب ہے کہ والدین اپنی بیٹی کو داماد کے گھر عطیہ کر دیتے ہیں، کنیا ہندی زبان میں بیٹی کو جبکہ دان کے معنی عطیہ کہ ہیں، عالیہ بھٹ کے اس اشتہار کو انتہا پسند ہندوؤں کے ایک طبقے نے اس کو ہندو مذہب اور رسم و رواج کے خلاف سنگین سازش قرار دیا ہے۔
View this post on Instagram
اشتہار میں دکھایا گیا ہے کہ ایک دلہن (عالیہ) اپنی شادی کے موقع پر اپنے فیملی اراکین کی اس کے ساتھ غیر مشروط محبت کی تعریف کر رہی ہے لیکن ساتھ ہی کنیا (بیٹی) سے متعلق بھارتی رسم کنیا دان کی روایتی سوچ پر سوال اٹھاتی ہے اور کنیا دان کی جگہ کنیامان کا آئیڈیا دیتے ہوئے کہتی ہیں کہ میں کوئی دان ( عطیہ ) نہیں بلکہ مان ہوں ، اشتہار نے یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ کنیادان کی روایت کو کنیامان کے ساتھ بدل دیا جائے۔
The latest Manyavar ad featuring Alia Bhatt (of all people) talking about stopping “Kanyadaan” & starting “kanyamaan” is not accidental but another deliberate attempt by wokes & LeLi at “Dismantling Hindutva”
– to target Hinduism & show our practices as regressive & patriarchal pic.twitter.com/m8Uz72Yr0Z— Pallavi (@pallavict) September 21, 2021
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اس اشتہار کے حق اور مخالفت میں صارفین اپنے اپنے دلائل پیش کررہے ہیں کچھ لوگوں نے اس سوچ کی تعریف کی ہے اورموجودہ زمانے اور جدید خیالات کی ہندو لڑکیوں کی ترجمانی قرار دیا ہے تاہم شدت پسند ہندوؤں کی جانب سے اس کی شدید مخالفت دیکھنے میں آئی ہے جنہوں نے اس کو ہندو رسم و رواج اور مذہب کے منافی قرار دیا ہے۔
Dear @aliaa08 as you do not practice sanatan dharm and you do not know the meaning of kanyadaan, you are not eligible to talk about it. You are eligible to talk about Halala, Triple Talak or the black mosquito net or how women are kheti in certain cult. @Manyavar_ shame on you !
— @Author_ Jyoti (@jyotitiwari05) September 19, 2021
عالیہ بھٹ کے اشتہار پر بالی وڈ کی اداکارہ کگنا رناوت نے اپنے انسٹاگرام پر پیغام میں کہا ہے کہ میری تمام مصنوعات بنانے والی برانڈز سے عاجزانہ درخواست ہے کہ اپنے مصنوعات کی فروخت کیلئے مذہب ، قلیت، اکثریت اور سیاست کا استعمال نہ کریں معصوم صارفین کو اشتہارات سے تقسیم کرنا بند کریں ۔
View this post on Instagram









