بھارت کے سابق ڈی جی ملٹری انٹیلیجنس بھی آف شور کمپنی کے مالک نکلے

لیفٹیننٹ جنرل (ر) راکیش لومبا نے بیٹے کے ہمراہ 2016 میں کمپنی رجسٹر کروائی، کمپنی کی مالیت ایک ملین ڈالر ہے، بھارتی اخبار

بھارتی فوج کے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل راکیش کمار لومبا کا اپنے بیٹے راہول لومبا کے ہمراہ سےشیلز جزائر میں رارینت پارٹنرز کے نام سے ایک آف شور کمپنی رجسٹر کروانے کا انکشاف ہوا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل لومبا سنہ 2010 میں بھارتی فوج کے حساس ادارے ملٹری انٹیلیجنس کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے سے ریٹائر ہوئے تھے۔ اس سے قبل وہ 3 کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ تھے۔

یہ بھی پڑھیے

بھارتی نجی کمپنی ریٹائر ہونے والے فوجی افسران کو ملازمت دے گی

بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کی جانب سے پینڈورا پیپرز کی تحقیقات میں سابق لیفٹیننٹ جنرل کے آف شور اکاؤنٹ کا انکشاف ہوا ہے۔

سابق جنرل نے اپنے عسکری ریکارڈ کو ظاہر کیے بغیر سےشیلز میں انٹرنیشنل بزنس کمپنی (IBC) بنائی۔ جنرل راکیش نے پانامہ پیپرز اسکینڈل ہونے کے بعد دسمبر 2016 میں اپنی فرضی کمپنی کھولی۔

اخبار کے مطابق جنرل راکیش کی کمپنی موریطانیہ کے ایک بینک سے جڑی ہوئی تھی جس میں دونوں باپ بیٹے نے رارینٹ پارٹنرز کے ڈائریکٹر کے طور پر اپنا اندراج کروایا تھا۔

فرضی کمپنی کا سالانہ متوقع منافع 1 ملین ڈالر رکھا گیا تھا۔ بینک اکاؤنٹ میں ابتدائی طور پر ایک لاکھ ڈالر کی رقم جمع کروائی گئی اور کمپنی کے اخراجات کا تخمینہ  5 لاکھ ڈالر رکھا گیا تھا۔

جنرل راکیش اور ان کے بیٹے کے علاوہ کمپنی کا تیسرا ڈائریکٹر نئی دہلی کا رہائشی وسنت وہار ہے۔ تینوں افراد کمپنی کے ڈائریکٹرز اور بینفشری اونرز ثابت ہوئے ہیں۔

اس ایک آف شور کمپنی کے علاوہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) راکیش لومبا بھارت میں درجنوں کمپنیز اور فاؤنڈیشنز کے ڈائریکٹر ہیں۔

رجسٹرار آف کمپنیز کے ریکارڈ کے مطابق ان کمپنیز میں بی بی وی انٹرنیشنل، ڈیفنس ویلفیئر ہاؤسنگ ایسوسی ایشن، پراواسندین فاؤنڈیشن، سینک انفراسٹرکچر، انڈو سری لنکا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، سماج پدت سیوا چیریٹیبل فاؤنڈیشن اور جان کلیان فاؤنڈیشن شامل ہیں۔

متعلقہ تحاریر