موڈرنا کمپنی، ویکسین بنانے کے بجائے نفع کمانے میں مصروف

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق موڈرنا کمپنی اپنی کورونا ویکسین صرف امیر ممالک کو فروخت کررہی ہے جبکہ غریب ممالک ویکسین کا انتظار کررہے ہیں۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے خلاف موڈرنا ویکسین نے سب سے بہترین مدافعت کی ہے۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق موڈرنا کمپنی اپنی کورونا ویکسین صرف امیر ممالک کو فروخت کررہی ہے جبکہ غریب ممالک ویکسین کا انتظار کررہے ہیں۔

ویکسین شپمنٹس کا ریکارڈ مرتب کرنے والی ڈیٹا فرم ایئرفنیٹی کے مطابق امریکی حکومت کی جانب سے ملنے والی مالی اور سائنسی معاونت کے بعد موڈرنا نے کورونا ویکسین بنائی لیکن اس کی خوراکیں امیر ممالک کو برآمد کردیں۔

یہ بھی پڑھیے

کورونا سے بچاؤ کے کیپسول مارکیٹ میں آنے کو تیار

کورونا وائرس سے امریکا میں اموات اسپینش فلو کے برابر

متوسط آمدنی والے ممالک جنہوں نے موڈرنا سے ویکسین خریدنے کے معاہدے کیے، انہیں بھی اب تک کوئی خوراک نہیں ملی ہے اور تین ممالک ایسے ہیں جنہیں امریکہ اور یورپی یونین سے زیادہ قیمت پر ویکسین خریدنا پڑی۔

تھائی لینڈ اور کولمبیا ویکسین خریدنے پر پریمیم بھی ادا کررہے ہیں، بوٹس وانا کو ویکسین فراہمی میں تاخیر ہوچکی ہے جبکہ تیونس کا تو موڈرنا کمپنی سے رابطہ ہی نہیں ہو پا رہا۔

امریکی سینٹر فار ڈزیز کنٹرول کے سابق سربراہ ڈاکٹر ٹام فرائیڈن نے کہا ہے کہ موڈرنا کمپنی ایسے برتاؤ کررہی ہے جیسے ان پر منافع کمانے کے علاوہ کوئی اور ذمہ داری ہی نہیں۔

بائیڈن انتظامیہ کے دو عہدیداران نے بھی موڈرنا کے نمائندوں کو ویکسین کی پیداوار بڑھانے اور غیرملکی مینوفیکچررز کو ٹیکنالوجی استعمال کرنے کے لیے لائسنس دینے کا کہا ہے تاکہ وہ بھی مقامی طور پر ویکسین بنا سکیں۔

قبل ازیں، رواں سال اگست کے مہینے میں "دا ٹائمز” نے رپورٹ کیا تھا کہ جانسن اینڈ جانسن کمپنی جنوبی افریقہ میں موجود اپنی لیبارٹریز میں جو کورونا ویکسین بنارہی ہے وہ امیر ممالک کو برآمد کررہی ہے۔

اس رپورٹ کی اشاعت کے بعد ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل نے جانسن اینڈ جانسن کی سرزنش کی تھی۔

امریکی حکومت نے موڈرنا ویکسین کی تحقیق اور ٹرائلز کے لیے 1.3 بلین ڈالرز فراہم کیے تھے اور 1.5 بلین ڈالر کی ویکسین کا آرڈر بھی دیا تھا، یہی وجہ ہے کہ حکومت موڈرنا سے سخت نالاں ہے۔

امریکی حکومت کی مالی امداد سے کورونا کی کامیاب ویکسین بنانے والی کمپنی نے اس سال 20 بلین ڈالر ریونیو کمایا ہے جبکہ 2019 میں ریونیو صرف 60 ملین ڈالر تھا۔

موڈرنا کمپنی کی مارکیٹ ویلیو اس سال تین گنا اضافے کے ساتھ 120 بلین ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔ فوربز میگزین نے امریکہ کے امیر ترین افراد میں موڈرنا کمپنی کی بنیاد رکھنے والے دو افراد کو بھی شامل کیا ہے۔

کورونا وائرس جہاں دنیا بھر کے ممالک کے لیے صحت اور معاشی مسائل کا باعث بنا وہیں سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد نے عالمی وبا کے دوران بھی پیسہ کمانے کے نت نئے طریقے ڈھونڈے۔

موڈرنا کمپنی سرمایہ دارانہ نظام کی نئی شکل کے طور پر ابھری ہے جس نے انسانوں کو ویکسین پہنچانے کے بجائے اپنے منافع کمانے پر کام کیا۔

متعلقہ تحاریر