ترکی میں گرفتار15 اسرائیلی جاسوسوں کی تصاویر جاری

ترکی کی خفیہ ایجنسی نے اسرائیل کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی موساد کے گرفتار 15 جاسوسوں  کی تصاویر بھی جاری کردیں

ترکی کی خفیہ ایجنسی نے فلسطین پر قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی موساد کے گرفتار 15 جاسوسوں  کی تصاویر بھی جاری کردیں، سات اکتوبر کو چار مختلف صوبوں  سے گرفتار  کئے گئے تمام پندرہ جاسوس ترکی کی یونیورسٹیوں میں  پڑھنے والے ایسے طالب علموں کی تفصیلات موساد کو فراہم کرتے تھے جو مستقبل میں دفاعی صنعت میں کام کر سکتے ہو۔

ترکی کے معروف اخبار ڈیلی صباح نے  ترکی میں  نیشنل انٹیلی جنس آرگنائزیشن (ایم آئی ٹی)  کے ہاتھوں گرفتار اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے پندرہ  مبینہ جاسوسوں کی تصاویر شائع کرتے ہوئے بتایا ہے کہ  ایم آئی ٹی کی دو سو افراد پر مشتمل ایک ٹیم نے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے کام کرنے والے ایک نیٹ ورک کا پردہ فاش کیا ہے جو ترکی میں اسرائیلی مخالفین اور غیر ملکی طلبہ کے خلاف خفیہ طور پر سرگرمیاں کر رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

ڈاکٹر قدیر خان نے اسرائیلی انٹیلیجنس کو ناکوں چنے چبوا دئیے!

افغانستان کا ‘آخری یہودی’ روانگی سے قبل خفیہ طورپر پاکستان میں رہا

اخبار میں شائع کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ   ایم آئی ٹی کے خصوصی  مشن پر مامور اہلکاروں نے ایک سال تک تین تین افراد کے پانچ مختلف سیلز پر مشتمل اس نیٹ ورک    کا پیچھا کرنے کےبعد بالآخر سات اکتوبر کو ترکی کے چار مختلف صوبوں سے گرفتار کیا    ، ترکی میں موساد کےلئے خفیہ آپریشن کرنے والے مشن کا مبینہ سربراہ جرمنی  میں مقیم  ایک شخص کوقرار دیا گیا ہے جس کا نام اے زیڈبتایا گیا ہے۔ رپورٹ  میں قونیہ یونیورسٹی میں زیر تعلیم  مبینہ جاسوس کو  سب سے اہم شخص قرار دیا گیا ہے جو تمام معلومات کو جرمنی میں موجود شخص تک پہنچاتا تھا۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ تمام مبینہ جاسوس ترکی کی یونیورسٹیز میں داخلہ لینے والے غیر ملکی طلبہ کے بارے میں موساد کو معلومات فراہم کرتے رہے تھے  خاص طور پر ان طلباء کے حوالے سے جو ان کے خیال میں مستقبل میں دفاعی صنعت میں  خدمات انجام دے سکتے ہیں جبکہ یہ جاسوس ترکی میں موجود فلسطینی  اور فلسطینی کاز سے ہمدردی رکھنے والے  افراد کی بھی  معلومات فراہم کرتے تھے ۔

متعلقہ تحاریر