حکومت کھانے پینے کی اشیاء پر قیمتی زرمبادلہ خرچ کرنے لگی

نیوز 360 کے ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے 4 مہینوں میں خام کپاس کی درآمدات 69 فیصد اضافے کے ساتھ 492 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔

پاکستان کا شمار زرعی ممالک کی صف میں ہوتا ہے مگر صورتحال یہ ہے کہ حکومت کی غلط پالیسیز کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیاء پر قیمتی زرمبادلہ خرچ کیا جارہا ہے۔

زرعی ملک ہونے کے باوجود کھانے پینے کی اشیاء غیرممالک سے درآمد کی جارہی مگر چیزوں کی قیمتی بڑھتی جارہی ہیں۔ ملک میں گنے سے پیدا ہونے والی جنس بھی ہمیں غیرممالک سے امپورٹ کرنی پڑ رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافےکی تجویز مسترد کر دی

اکتوبر میں ترسیلات زر 10 فیصد اضافے سے 2.5 بلین ڈالرز تک پہنچ گئیں

نیوز 360 کے ذرائع کے مطابق حکومتی دعوؤں کے باوجود زرعی ملک کی درآمدات تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ مالی سال 2021-22 کے پہلے 4 ماہ میں گندم کی درآمدات 9 فیصد اضافے سے 235 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مالی سال کے پہلے چار ماہ میں چینی کی درآمدات 48 فیصد اضافے سے 150 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں ہیں جبکہ مالی سال کے چار مہینوں میں پلس کی درآمدات 53 فیصد اضافے سے 277 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔

نیوز 360 کے ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے 4 مہینوں میں خام کپاس کی درآمدات 69 فیصد اضافے کے ساتھ 492 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر ضروری اشیاء کی درآمد سے زرمبادلہ پر مزید دباؤ بڑھا ہے جس مالی سال کے چار مہینوں میں موبائل فونز 16 فیصد بڑھ کر 644 ملین ڈالر تک پہنچ گئے۔ موٹر کاروں کی درآمد 112 فیصد اضافے سے 123 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔

ذرائع کے مطابق بسوں، ٹرکوں اور دیگر بھاری گاڑیوں کی درآمدات 172 فیصد بڑھ کر 81 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ ہوائی جہاز، بحری جہاز اور کشتیاں 121 فیصد بڑھ کر 306 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔

متعلقہ تحاریر